نتائج تلاش

  1. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی ہجرت پرندے شہر سے کرنے لگے ہیں اب لالہ و گل بھی درد سے مرنے لگے ہیں اب جس کے بغیر کٹتا نہ تھا ایک دن کبھی اس کے بغیر سال گزرنے لگے ہیں اب آئی غموں کی دھوپ تو نیندیں ہی اڑ گئیں دیکھے تھے جتنے خواب بکھرنے لگے ہیں اب احسان مجھ پہ کوئی ںیا کر اے میرے دوست تو نے دئے تھے زخم...
  2. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی ہزار قتل کئے اور طبیب شہر ہوا مرا رقیب بالآخر رقیب شہر ہوا فریب کاری میں ظالم وہ ایسا یکتا ہے حسیب شہر جو تھا اب حبیب شہر ہوا تمام رستوں پہ اس نے لگا دئیے ناکے مرے نصیب میں جو تھا نصیب شہر ہوا خدا کےنام پہ اس نے لڑایا خلقت کو خدا کی بستی کا دشمن خطیب شہر ہوا وہ...
  3. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی اشک یوں بہتے ہیں ساون کی جھڑی ہو جیسے شب ہجراں غم دوراں سے بڑی ہو جیسے ہاں مجھے یاد ہے اب تک وہ جدائی کا سماں ایسے بچھڑے کہ قیامت کی گھڑی ہو جیسے نہ کوئی رنگ‘ نہ خوشبو‘ نہ بہاروں کا سراغ زیست سوکھے ہوئے پھولوں کی لڑی ہو جیسے بے سبب آج یہ دل میرا ہے ڈوبا ڈوبا آنے والی...
  4. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی اک جھلک دیکھ کےتیری سدا خوابوں میں رہے جیسے میکش کوئی ہر وقت شرابوں میں رہے تم سے اک بار ملے تو ہمیں احساس ہوا جب تلک دور رہے تم سے عذابوں میں رہے اور کسی روپ میں ہو جاتا ہے جلوہ افروز حسن چھپتا ہی نہیں چاہے حجابوں میں رہے حاکم شہر ہے جس نعرے پہ ناراض بہت کیا خبر...
  5. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی اک حشر ہے بپا دل حسرت مآب میں ممکن نہیں سکون جہان خراب میں الجھا ہوا ہے ذہن مسائل کے درمیاں جیسے کہ زلف یار رہے پیچ و تاب میں بیکار ہے امید وفا اہل حسن سے یہ مضمون اختیاری ہے ان کے نصاب میں لکھا ہےکیا شراب کےبارے میں اسمیں شیخ رشوت تو اب حلال ہے تیری کتاب میں...
  6. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی اہل جنوں کے دل میں نئی اک ترنگ ہے اہل خرد کے چہرے کا پھر زرد رنگ ہے اپنی یہ جنگ ہے حق و باطل کے درمیاں دولت کی جنگ ہے نہ حکومت کی جنگ ہے اک تہلکہ سا مچ گیا نکلے جو سربکف ظالم بھی سوچتا ہے کہ کیسا یہ ڈھنگ ہے چلتی نہیں ہے ظلم کی داداگری سدا کچھ کور باطنوں کی نظر پھر بھی...
  7. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی پتھر سے بت تراش کے بت کو خدا کیا پھر اس سے میں نے سنگ دلی کا گلہ کیا وہ دیکھتا رہا مجھے شک کی نگاہ سے میں با وفا تھا اس نے مجھے بے وفا کیا اسکی نظر سے زیست میں آئے سب انقلاب اچھا کیا مجھے کبھی اس نے برا کیا آیا تو ایک پل بھی نہ ٹھہرا وہ میرے پاس گھر میں نے جس کے واسطے...
  8. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی تم سے ملائی آنکھ تو ہم دربدر ہوئے کل تک جو باخبر تھے وہ اب بےخبر ہوئے آپس کے فاصلے تھے کہ بڑھتے چلے گئے نزدیک آئے اتنے کہ ہم دور تر ہوئے برباد زندگی میں تھے پہلے بھی ہم مگر لیکن ملے جو تم سے تو برباد تر ہوئے آیا نہ ایک بار بھی موسم بہار کا پیغام سب ہواؤں کے نا معتبر...
  9. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی تمہاری انجمن سے یوں پریشاں حال ہم نکلے کہ جیسے بزم یاراں سے فسردہ شمع غم نکلے صدائیں ہم نے جتنی دیں وہ سب واپس پلٹ آئیں جنہیں ہم نے خدا سمجھا وہ پتھر کے صنم نکلے بھنور میں چھوڑ کر کشتی وہ خود ساحل پہ جا بیٹھے ہمارے ناخدا بیگانۂ رنج و الم نکلے خطا حوا نے کی جو کھا گئی...
  10. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی تو نے جس پر بھی بس اک نظر عنایت کر دی اس نے افلاک پہ تحریر حکایت کر دی اس نے پرکھا مرے ایمان کو برسوں پہلے بعد میں اس نے عنایات کی کثرت کر دی اب تو ملتا ہوں میں دشمن سے بھی اٹھ کر یارو عشق نے ختم مری ساری رعونت کر دی کوئی مارے مجھے پتھر تو دعا دیتا ہوں تو نے تبدیل...
  11. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی دنیا ہے ایک بحر تو ہستی حباب ہے اک نقش ہے یہ زیست جو بر روئے آب ہے طوطی اسی کا بولتا ہے کائنات میں گو پرتو جمال پہ اس کے نقاب ہے بلبل جو گا رہے ہیں گلستاں میں صبح وشام یہ بھی اسی کا نغمۂ چنگ و رباب ہے یہ ذہن ہے کہ اب بھی تذبذب میں مبتلا لیکن یہ دل شروع سے پا در...
  12. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی زہے نصیب تمہارا پیام آیا ہے ہمارے نام بھی کوئی سلام آیا ہے طلوع ہونے کو ہے دوستو نیا سورج شب الم کا قریب اختتام آیا ہے خدا نے کر لی ہیں شاید مری دعائیں قبول وہ مجھ سے ملنے بصد اہتمام آیا ہے یہ مہربانئ قسمت ہے یا کوئی سازش کہ ساقی میرے لئے لے کے جام آیا ہے کسی کو آج...
  13. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی شاعری میرے لئے سطوت ارژنگ ہوئی سن کے اشعار مرے دنیا بڑی دنگ ہوئی اس نے وہ جرأت پرواز مجھے بخشی ہے آسماں پھیل گیا اور زمیں تنگ ہوئی یہ ترے حسن کا جادو ہے کہ اس کا ہے کرم مری دشمن تھی جو دنیا وہ مرے سنگ ہوئی میں نے جب نام لیا اس کا ملا کانٹوں کا تاج عاشقی میرے لئے...
  14. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی کر لیا فیصلہ تو دیر ہے کیا بسم اللہ ہم سدا رہتے ہیں راضی بہ رضا بسم اللہ ہم نے شکوہ کیا تم سے نہ شکایت کوئی تمہیں پھر بھی ہے اگر ہم سے گلہ بسم اللہ ہم تو چپ چاپ ہر اک زخم وفا سہتے رہے ایک ہی لب سے نکلتی تھی صدا بسم اللہ کوئی بھی حکم دو تعمیل کریں گے اس کی جان بھی پیش ہے...
  15. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی مایوس ہو گئے ہیں بہت زندگی سے ہم تنگ آ گئے ہیں روز کی اس بے بسی سے ہم کب تک رہیں گے مہر بہ لب تیرے عشق میں کب تک سہیں گے دل پہ ستم خامشی سے ہم کیسا ہے اپنا حال کچھ اس کی خبر نہیں اب پوچھتے ہیں حال ترا ہر کسی سے ہم بکھرےکچھ ایسےخواب کہ ہم خود بکھر گئے ملتے ہیں دوستوں...
  16. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی معجزے سارے کے سارے مرے دلدار کے تھے میری غزلوں میں ہنر سارے مرے یار کے تھے ایسے محسوس ہوا جیسے کوئی گلشن ہے اب کے زنداں میں مناظر مرے گلزار کے تھے شاید اس شہر میں ہو اپنا خریدار کوئی ہم دل و جان لئے بیچ میں بازار کے تھے تاکہ طعنہ نہ ہمیں دے کوئی بدحالی کا ہم بنے سنورے...
  17. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی میری وحشت کا سبب زلف گرہ گیر نہ تھی میرے پاؤں میں یہی ایک تو زنجیر نہ تھی آتش غم میں جلا شمع کی مانند مدام جز فنا پاس مرے کوئی بھی تدبیر نہ تھی قتل کرنے کی مجھے اس نے بہت کی کوشش اسے معلوم نہ تھا یہ مری تقدیر نہ تھی زہے قسمت نہ کوئی تیر نشانے پہ لگا میرے صیاد کی اس میں...
  18. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی نہ اشک نکلےنہ لب سےکوئی صدا نکلی بس ایک آہ مری بن کے اک دعا نکلی مجھی پہ اس نے ہر اک بار مدعا ڈالا کسی نے جرم کیا پر مری خطا نکلی تمام کارروائی محض دکھاوا تھا کہ فرد جرم سے پہلے مری سزا نکلی گناہ میرا تھا کوئی نہ کوئی جرم ہی تھا فروتنی میری سب سے بڑی خطا نکلی میں...
  19. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی ہم نے برسوں جسے پوجا ہے شوالوں کی طرح آج ہم سے وہ گریزاں ہے غزالوں کی طرح ایسے لگتا ہے کہ یہ زندگی اک صحرا ہے اشک تپتے ہیں مرے پاؤں کے چھالوں کی طرح جب ضرورت پڑے کوئی وہ بلا لیتے ہیں ہم ہیں تاریخ میں موجود حوالوں کی طرح داستاں کوئی مکمل نہیں ہوتی ہم بن یاد کرتے ہیں...
  20. ڈاکٹر نعیم جشتی

    ڈاکٹر نعیم چشتی کی غزلیات

    غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی وہ مثل سرو تھا مگر اس پہ ثمر نہ تھا آتا جو کام میرے وہ ایسا شجر نہ تھا میں جس کو پوجتا رہا خورشید کی طرح وہ اک پرائی آگ تھی جس میں شرر نہ تھا منزل قریب آئی تو مجھ سے بچھڑ گیا وہ میرا ہمسفر تھا مرا ہم نظر نہ تھا دونوں ہی کر رہے تھے کھڑے انتظار ہم میں منتظر تھا جس کا...
Top