غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی
پھرتے ہیں وہ گلیوں میں کئے چاک گریباں
دیوانے ترے جن پہ بہت ہیں ترے احساں
گو بچھڑے ہوئے تجھ سے ہوئے کتنے زمانے
بھولے نہیں اب تک مرے دل کو ترے پیماں
پھر دل میں تری یاد کا طوفان اٹھا ہے
پھر بھیگے ہیں اشکوں میں مرے دیدہ و داماں
موقع جو ملا کر لیں گے تجدید وفا بھی
آئے تو نظر...