یہ شعر دونوں طریقوں سے موجود ہے۔ گنجور نے اول الذکر شعر جبکہ لغت نامہ دہخدا نے موخر الذکر شعر کو درج کیا ہے۔
غلام عباس ماہو نے اس شعر کا ترجمہ یوں کیا ہے:
نہروا کی جڑ کی طرح پھر دوبارہ نہ جانا، ایسا نہ ہو کہ دوبارہ نہروا سر ابھارے.
لغت نامہ دہخدا کے مطابق، دوسرے مصرعے میں موجود رشتہ سر کردن کا...