چلے آؤ !
آزاد نظم
فاخر
بڑی حسرت سے ہم نے بھی
تمہاری راہ میں پلکیں بچھائے ہیں
ہماری منتظر آنکھوں
کی خاطر .....تم چلے آؤ!
ہمارے پیار کی تم کو
قسم ہے، اے ستمگر اور سراپاسنگ!
ہماری التجا سن لو، بھرم رکھ لو
چلے آؤ !
نہ تڑپاؤ، نہ ترساؤ ہمیں اب اور!
خدا کے واسطے اپنے
حسیں چہرہ ،...