مطلب یہ تھا کہ انسان ساری عمر جاننے کے عمل سے گزرتا ہے اس امید کے ساتھ کہ ایک دن وہ سب جان لے گا اور سمجھدار ہو جائے گا
مگر میرا اپنا ایک فلسفہ ہے جب انسان کو سمجھ آتی ہے موت اس کہ سر پر آ کھڑی ہو جاتی ہے
آپ کا یا دوسروں کا میرے تبصرے سے اختلاف بھی ہو سکتا ہے
مگر یہ میری سوچ ہے