نتائج تلاش

  1. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں۔۔ جتنے بھی زخم ہیں میرے دل پر، دوستوں کے لگائے ہوئے ہیں۔
  2. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    یوں تو ہر شخص بڑے احترام سے ملا ‏مگر جو بھی ملا وہ اپنے ہی کام سے ملا.
  3. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    یوں تو میرے خلوص کی قیمت بھی کم نہ تھی کچھ کم شناس لوگ تھے دولت پہ مرگئے
  4. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    یہ بھی آداب ہمارے ہیں، تمہیں کیا معلوم۔۔؟ ہم تمہیں جیت کے ہارے ہیں، تمہیں کیا معلوم۔۔؟ ایک تم ہو کہ سمجھتے نہیں اپنا ہم کو، اور ہم ہیں کہ تمہارے ہیں، تمہیں کیا معلوم۔۔؟
  5. قمر رضوان قمر

    غم حسین علیہ السلام پر اشعار

    حضرت عباس علیہ السلام رضی اللہ عنہ کو سلام
  6. قمر رضوان قمر

    غم حسین علیہ السلام پر اشعار

    شاہ است حسین، بادشاہ است حسین دین است حسین، دین پناہ است حسین سر داد، نداد دست درِ دست یزید حقا کہ بنائے لا الہ است حسین
  7. قمر رضوان قمر

    غم حسین علیہ السلام پر اشعار

    شاہ است حسین، بادشاہ است حسین دین است حسین، دین پناہ است حسین سر داد، نداد دست درِ دست یزید حقا کہ بنائے لا الہ است حسین
  8. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    ہے یہی شیوا اہل محبت کا قمر غم بہت سہتے ہیں اظہار نہی کرتے
  9. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    رہا گردشوں میں ہر دم مرے عشق کا ستارہ کبھی ڈگمگائی کشتی کبھی کھو گیا کنارہ
  10. قمر رضوان قمر

    ہر کوئی اپنی بصیرت کی حدود کو دنیا کی حدود سمجھتا ہے۔

    ہر کوئی اپنی بصیرت کی حدود کو دنیا کی حدود سمجھتا ہے۔
  11. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    یہ سب داغ ہیں یا کوئی نقشِ کندہ ہے دل یا عدو کی عداوت کا تعویذ حقیر
  12. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    یہ آرزو ھے تجھے خود سے زیادہ چاھوں میں رھوں نہ رھوں میری وفا یاد رھے
  13. قمر رضوان قمر

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    یہ کائنات ابھی ناتمام ہے شائد کہ آرہی ہے دمادم صدائے کن فیکوں
  14. قمر رضوان قمر

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    کام سب غیر ضروری ہیں جو سب کرتے ہیں اور ہم کچھ نہیں کرتے ہیں غضب کرتے ہیں
  15. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    یہ غم کیا دل کی عادت ہے؟ نہیں تو کسی سے کچھ شکایت ہے؟ نہیں تو
  16. قمر رضوان قمر

    اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

    وہ نا آئیں تو خلش سی رہتی ہے دل کو وہ جو آئیں تو خلش اور جواں ہوتی ہے
  17. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    رہِ طلب میں کسی کو کسی کا دھیان نہیں ہجومِ ہم سفراں ہے قریب آ جاؤ
  18. قمر رضوان قمر

    بیت بازی

    یہ دل ہے کہ بہکتا ہی جائے ہے۔ وہ بھی حد سے بڑھتا ہی جائے ہے
Top