ایسا ہی ہے۔ جب عمران خان کی وفاق و پنجاب میں حکومتیں ختم ہوئی تو چوہدری پرویز الہی نے ایک دن سخت غصے میں عمران کیخلاف وہ معروف زمانہ نیپیاں بدلنے والا انٹرویو دیا تھا۔ اس میں موصوف بڑی حسرت بھرے انداز میں فرماتے ہیں کہ ابھی تو پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ کے سایہ تلے تناور درخت بننا تھا۔ پھل پھول...
جنرل باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان کا کسی بات پر تنازعہ چل رہا تھا تو وزیر اعظم نے اپنا رعب جھاڑتے ہوئے کہہ دیا کہ میرا سیاست میں ۲۶ سال کا تجربہ ہے۔ باجوہ مسکرائے اور کہا ہمارا ۷۵ سال کا تجربہ ہے 😂
اچھا۔۔۔ تو نواز شریف کے بدنام زمانہ کالا کوٹ پہننے کے پیچھے بھی پی ٹی آئی کی طرف اسٹیبلشمنٹ کا شفقت بھرا ہاتھ کارفرما تھا😎
شکریہ۔ میں کئی سالوں سے اس معمہ کو حل نہیں کر پا رہا تھا۔ آج آپ نے چٹکی بجا کر حل کر دیا۔ 🥳
چوہدری پرویز الہی عرف پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو یعنی آجکل کا وزیر اعلی پنجاب۔ اس نے کئی انٹرویوز میں بتایا ہے کہ ۲۰۱۰ میں آئی ایس آئی ان کی پارٹی کے لوگ توڑ کر پی ٹی آئی میں ڈال رہی تھی۔ اس نے جا کر آرمی چیف کیانی کو شکایت لگا دی تو غالبا ڈی جی آئی ایس آئی شجا پاشا یا ظہیر الاسلام نے ان کو دعوت پر...
آپ کی تمام باتیں بالکل ٹھیک ہیں۔ مشرف دور کے اختتام پر تمام سیاسی جماعتوں نے میثاق جمہوریت کر کے فوج کے کردار کو ختم کر دیا تھا۔ پھر معلوم نہیں کیوں کہاں جا کر ن لیگ و پی پی میں ایسے اختلافات پیدا ہوئے کہ اسٹیبلشمنٹ کو پھر سے سیاست میں اپنی اسپیس بنانے کا موقع مل گیا۔ اور یوں عمران خان تیسری...
ویسے اگر عمران خان سیاست کی بجائے کرکٹ کے ذریعہ قوم کو متحد کرنے کی کوشش کرتا تو آج کوئی پٹواری ہوتا نا یوتھیا 😉
اس نے سیاست میں آکر بہت بڑی غلطی کر دی۔ پہلے کیا ن لیگ و پی پی کی لڑائی کم تھی جو یہ اپنی تحریک انصاف لیکر بیچ میں کود پڑا 😂
عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کر ان سے یہ ملک واپس لے سکتے ہیں۔ مگر اس کیلئے آنسو گیس و گولی کھانی پڑے گی بنگالیوں کی طرح۔ پھر شاید حالات بہت خراب ہونے پر کسی دوسرے ملک یا ممالک کی مداخلت ہوگی اور پاکستان بالآخر بوٹ مافیا کے قبضہ سے آزاد ہو جائے گا۔ اور اپنے حقیقی مالکوں یعنی عوام کی ملکیت میں...
ہر اچھا کام پہلے چھوٹے پیمانہ سے شروع ہوتا ہے۔ ماڈل کالونی، ماڈل ٹاؤن، ماڈل سٹی، ماڈل ڈسٹرکٹ، ماڈل صوبہ اور پھر ماڈل ملک بنتا ہے۔ جب سے ہوش سنبھالا ہے پاکستان میں ایسا کوئی پائلٹ پراجیکٹ نہیں دیکھا جو کامیاب ہوا ہو اور پھر ملک کے دیگر حصوں میں کاپی کیا گیا ہو۔ پاکستانیوں نے ۱۹۴۷ سے لیکر اب تک...
حقیقی تبدیلی کیلئے حقیقی ریفارمز کی ضرورت ہے۔ اور جب تک ہر حکومت کے معاملات میں آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈرز، عدلیہ، مختلف طاقتور مافیاز مداخلت کر رہے ہیں، کوئی بھی بڑی تبدیلی لانا ناممکن ہے۔ آپ کو اچھی طرح یاد ہے جب عمرانی دور میں پنجاب میں قبضہ مافیاز کیخلاف کریک ڈاؤن شروع ہوا تھا تو کس طرح...
یہ تو پھر کوئی نیوٹریلٹی نہ ہوئی کہ اب سے جو کوئی بھی فوجی اسٹیبلشمنٹ سے متعلق زبان کھولے گا اس کو نشان عبرت بنا دیں گے۔ یہ تو وہی جانبدارانہ رویہ ہے کہ ماضی میں ن لیگ و دیگر جماعتیں فوجی اسٹیبلشمنٹ کو کیا کیا نہیں کہتے رہے مگر وہاں سب کڑواں گھونٹ پی کر برداشت کر گئے۔ اور اب جب پی ٹی آئی نے وہی...
پچھلے ۷ ماہ سے پی ٹی آئی و ق لیگ کے علاوہ باقی تمام ۱۴ چھوٹی بڑی جماعتیں قومی حکومت بنا کر اسٹیبلشمنٹ سمیت اقتدار میں بیٹھی ہیں۔ اگر اتنا مل جل کر بھی ان سے ملک نہیں چل رہا تو پیچھے جو دو جماعتیں رہ گئی ہیں وہ حکومت میں آکر کیا تیر مار لیں گی؟
میں نے اسی لئے ہارڈ سسٹم ری سیٹ کی بات کی تھی کہ...
میں اس سے اتفاق نہیں کرتا کہ ان جماعتوں میں سب سیاست دان نہیں ہیں۔ ہاں چند لوگ جو ہر بار بک جاتے ہیں (لوٹے) وہ یقینا فصلی بٹیرے ہیں۔ لیکن زیادہ تر لوگ جو ان جماعتوں سے تا حیات جڑے ہیں وہ سیاست دان ہی ہیں۔
پاکستان کی سیاسی جماعتیں و سیاست دان اسٹیبلشمنٹ سے مدد نہیں مانگتے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ...