غزل
خوشی کے جشن میں رنج و ملال جیت گیا
ہمارے چہرے کا ہر خدوخال جیت گیا
حسین چہروں میں کس کا کمال جیت گیا
یہ کون صاحبِ حسن و جمال جیت گیا
نظر ملا نہ سکا مجھ سے وہ سرِ مسند
پھر اس برس مرا جاہ و جلال جیت گیا
مری دلیل سے بڑھ کر کوئی دلیل نہ تھی
میں دے کے خود وہاں اپنی مثال جیت گیا
شکست کھا...