بچھڑے ہوؤں کو دعوتِ چائے
احمد حاطب صدیقی
اپنی چائے کا جُرعہ لینا
رک رک کر، تھم تھم کے!
جانے کب گھڑیال بجے،
کب وقتِ وداع آ دھمکے
ہر ہر پل میں
رواں دواں ہیں لطف کے نازک لمحے
کیا معلوم
مسرت سے یہ چہرہ کب تک دمکے
اپنی چائے کا جُرعہ لینا
رک رک کر، تھم تھم کے!
٭٭٭
زیست کی ساعت کم ہے،لیکن
عمر لگے ہے...