نتائج تلاش

  1. م

    پیسا اچھا لگتا ہے - منیبؔ احمد

    میں تو کروں گا ویسا ہی جیسا اچھا لگتا ہے رہنے دو کمرہ خالی ایسا اچھا لگتا ہے بیتا وقت برا بھی ہو کیسا اچھا لگتا ہے اب تو فقیروں کو صاحب! پیسا اچھا لگتا ہے مے کش کو انگور بھی کچھ مے سا اچھا لگتا ہے جیسا بھی ہو حال منیبؔ ویسا اچھا لگتا ہے
  2. م

    حالات ہو گئے ہیں کتنے عجیب صاحب - منیبؔ احمد

    میرا خیال ہے مجھے شعر کاٹنے کی بات نہیں کرنی چاہیے۔ ایک مشاہدہ تھا جسے میں لکھ گیا۔ قارئین پر ہے۔ جنھیں ٹھیک لگے، وہ قبول کریں۔ جنھیں نہ لگے، وہ نظر انداز فرمائیں۔ پھر ایسے اشعار کٹنے لگے تو میرؔ کے تین دیوان ہی بچیں گے۔
  3. م

    حالات ہو گئے ہیں کتنے عجیب صاحب - منیبؔ احمد

    محترم: یاسر شاہ محمد وارث الف عین اور دیگر صاحبانِ علم و ذوق اور اساتذہ کرام کی رائے جاننا چاہوں گا۔
  4. م

    حالات ہو گئے ہیں کتنے عجیب صاحب - منیبؔ احمد

    آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں، عدنان بھائی۔ مجھے بھی کسی مذہبی جماعت کی دل آزاری مقصود نہیں ہے۔ پھر اِس شعر کو کاٹ دیا جائے؟
  5. م

    حالات ہو گئے ہیں کتنے عجیب صاحب - منیبؔ احمد

    حالات ہو گئے ہیں کتنے عجیب صاحب دھن کے امیر بھی ہیں مَن کے غریب صاحب عیسیٰ کا تذکرہ بھی ہم نے سنا تھا لیکن دیکھی یہاں سبھی کے سر پر صلیب صاحب مکے مدینے پہنچے یا کربلا گئے ہم لیکن کبھی نہ آئے اپنے قریب صاحب سر پر ہے سبز پگڑی باتیں رٹی رٹائی توتا ہی لگ رہے ہیں بالکل خطیب صاحب اپنے نصیب پر جو...
  6. م

    دن اور ہی کچھ کہتے ہیں شب کہتے ہیں کچھ اور - منیبؔ احمد

    وعلیکم السلام، یاسر بھائی! اِس غزل کو پسند کرنے کا شکریہ :handshake: صاحب ردیف والی غزل آج دوبارہ پوسٹ کروں گا۔ ایک دو باتوں کی وجہ سے میں نے چاہا کہ پہلے یہ غزل شیئر کروں، بعد میں وہ :)
  7. م

    ہم مانگنے والے نہیں ہیں

    اِس معاملے میں میں آپ کا ہم خیال ہوں، وارث بھائی! زمانہ بدل چکا۔ وہ فقیر رخصت ہو چکے (تقریباً)۔ عباس تابش صاحب کا ایک شعر ذہن میں آ رہا ہے، اِس زمانے میں تو اِتنا بھی غنیمت ہے میاں کوئی باہر سے بھی درویش اگر لگتا ہے
  8. م

    ہم مانگنے والے نہیں ہیں

    جھگڑا انھی میں ہوتا ہے جن میں پیار ہوتا ہے۔ آج جھگڑ رہے ہیں، کل گلے ملیں گے۔ ویسے اسے جھگڑا نہ کہیں، یہ تو کشتی ہے۔ :male-fighter1: بمقابلہ :male-fighter2:
  9. م

    ہم مانگنے والے نہیں ہیں

    خوب زور آزمائی فرمائیں، عمران بھائی! مجھے تو کشتی دیکھنا پسند ہے :box:
  10. م

    ہم مانگنے والے نہیں ہیں

    آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں لیکن اس وقت میرا دل نہیں مانا۔ مجھے زیادہ تر بابا فقیر اچھے لگتے ہیں۔ سفید داڑھیوں والے۔ اورنج کپڑوں والے۔ اُنھیں میں چائے بھی پلاتا ہوں :coffeecup:
  11. م

    ہم مانگنے والے نہیں ہیں

    شام کے وقت گھنٹی بجی۔ میں نے دروازہ کھولا۔ سامنے ایک فربہ سی خاتون جلوہ افروز تھیں۔ یا تکلف برطرف، موٹی سی آنٹی کھڑی تھی۔ عمر پینتیس چالیس سال کے درمیان ہو گی۔ کہنے لگی، ”ہم آپ کے ہمسائے سے آئے ہیں۔ منت مانگی تھی۔ آج پوری ہو گئی ہے۔ آپ کچھ امداد کر سکتے ہیں تو کر دیں۔ ہم مانگنے والے نہیں ہیں۔“...
Top