تم رات ہو۔۔۔۔۔
رات جو تاریکی کا وہ غلاف تان دیتی ہے جس میں مادے کی مصنوعی سرحدیں فنا ہو جاتی ہیں ۔۔۔۔ کئی بار میں نے رات کے دهاگے کو پکڑ کر خماری کے اس ماتم میں شرکت کی۔۔۔۔ اور اس ماتم میں موجود خوشی کے نغموں کو سنا ہے۔۔۔۔ کئی بار میں نے ہوا میں تحلیل ہو کر تمہارے بدن کے خلیوں میں موجود خلا کی...