نتائج تلاش

  1. کاشفی

    سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے - بسمل سعیدی

    غزل (بسمل سعیدی) سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے ہر در پہ جو جھک جائے اسے سر نہیں کہتے کیا اہلِ جہاں تجھ کو ستم گر نہیں کہتے کہتے تو ہیں لیکن ترے منہ پر نہیں کہتے کعبے میں مسلمان کو کہہ دیتے ہیں کافر بت خانے میں کافر کو بھی کافر نہیں کہتے رندوں کو ڈرا سکتے ہیں کیا حضرتِ واعظ جو کہتے ہیں...
  2. کاشفی

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہوگا تمہارا نام ہی عنوانِ ہر وَرَق اوراقِ زندگی کو اُلٹ دیں کہیں سے ہم (بسمل سعیدی)
  3. کاشفی

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زمانہ سازیوں سے میں ہمیشہ دور رہتا ہوں مجھے ہر شخص کے دل میں اُتر جانا نہیں آتا (بسمل سعیدی)
  4. کاشفی

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تم جب آتے ہو تو جانے کے لیے آتے ہو اب جو آکر تمہیں جانا ہو تو آنا بھی نہیں (بسمل سعیدی)
  5. کاشفی

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے ہر در پہ جو جھک جائے اسے سر نہیں کہتے (بسمل سعیدی)
  6. کاشفی

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کسی کے ستم اس قدر یاد آئے زباں تھک گئی مہرباں کہتے کہتے (بسمل سعیدی)
  7. کاشفی

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کعبے میں مسلمان کو کہہ دیتے ہیں کافر بت خانے میں کافر کو بھی کافر نہیں کہتے (بسمل سعیدی - شاگرد سیماب اکبر آبادی)
  8. کاشفی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم نے کانٹوں کو بھی نرمی سے چھوا ہے اکثر لوگ بےدرد ہیں پھولوں کو مسل دیتے ہیں (بسمل سعیدی)
  9. کاشفی

    اُردو - اقبال اشہر

    اُردو (اقبال اشہر) اردو ہے مرا نام میں خسرو کی پہیلی میں میر کی ہمراز ہوں غالب کی سہیلی دکن کے ولی نے مجھے گودی میں کھلایا سودا کے قصیدوں نے میرا حُسن بڑھایا ہے میر کی عظمت کہ مجھے چلنا سکھایا میں داغ کے آنگن میں کھلی بن کے چنبیلی اردو ہے مرا نام میں خسرو کی پہیلی غالب نے بلندی کا سفر مجھ کو...
  10. کاشفی

    سلسلہ ختم ہوا جلنے جلانے والا - اقبال اشہر

    غزل (اقبال اشہر) سلسلہ ختم ہوا جلنے جلانے والا اب کوئی خواب نہیں نیند اُڑانے والا یہ وہ صحرا ہے سمجھائے نہ اگر تو رستہ خاک ہوجائے یہاں خاک اُڑانے والا کیا کرے آنکھ جو پتھرانے کی خواہش نہ کرے خواب ہو جائے اگر خواب دکھانے والا یاد آتا ہے کہ میں خود سے یہیں بچھڑا تھا یہی رستہ ہے ترے شہر کو جانے...
  11. کاشفی

    ماں

    وہ لمحہ جب مرے بچے نے ماں پکارا مجھے میں ایک شاخ سے کتنا گھنا درخت ہوئی (حمیرا رحمان)
  12. کاشفی

    ماں

    مدّتوں بعد میسر ہوا ماں کا آنچل مدّتوں بعد ہمیں نیند سہانی آئی (اقبال اشہر)
  13. کاشفی

    ماں

    ماں نے لکھا ہے خط میں جہاں جاؤ خوش رہو مجھ کو بھلے نہ یاد کرو گھر نہ بھولنا (اجمل اجملی)
  14. کاشفی

    ‘زلف‘

    بہت مشکل ہے دنیا کا سنورنا تری زلفوں کا پیچ و خم نہیں ہے (اسرار الحق مجاز)
  15. کاشفی

    چاند پر اشعار

    تیرا چہرہ کتنا سہانا لگتا ہے تیرے آگے چاند پرانا لگتا ہے (کیف بھوپالی)
  16. کاشفی

    چاند پر اشعار

    رات کے شاید ایک بجے ہیں سوتا ہوگا میرا چاند (پروین شاکر)
  17. کاشفی

    چاند پر اشعار

    پہلی بار نظروں نے چاند بولتے دیکھا ہم جواب کیا دیتے کھو گئے سوالوں میں (بشیر بدر)
  18. کاشفی

    چاند پر اشعار

    مجھ کو معلوم ہے محبوب پرستی کا عذاب دیر سے چاند نکلنا بھی غلط لگتا ہے (احمد کمال پروازی)
  19. کاشفی

    چاند پر اشعار

    دور جتنا بھی چلا جائے مگر چاند تجھ سا تو نہیں ہو سکتا (نعمان شوق)
  20. کاشفی

    چاند پر اشعار

    چاند سے تجھ کو جو دے نسبت سو بے انصاف ہے چاند کے منہ پر ہیں چھائیں، تیرا مکھڑا صاف ہے (حاتم، شیخ ظہور الدین)
Top