احساس کے ساحل سے لے کر دل کے گم نام جزیروں تک
ہر موج کے ماتھے پر ہم نے تحریر کیے تھے رنگِ دھنک
ہربہتے دریا کی موجیں موقوف ہیں تشنہ ساحل پر
ہر فکرِ رسا کے پہلو میں رہ جاتی ہے بس ایک کسک
تھے کیسے لوگ جنوں پرور اور خون کے آنسو روتے تھے
لیکن تصویرِ محبت کی سنوری ہے نہ اب تک نوک پلک
(نصراللہ مہر)