پوچھا جو بنا کیسے گزاری تھی ہمارے
اب دیکھئے گا الف عین صاحب۔
اور بہت شکریہ ٹرافی بیجھنے گا۔
میں تو ڈر ڈر کے پوسٹ کرتا تھا کہیں یہ نہ کہہ دیں کے آپ روز پوسٹ کرتے ہو ۔
شکریہ ۔۔
جلتی ہے تری یاد میں اک ذات ہماری
رو رو کے گزرتی ہے ہر اک رات ہماری
ہم ساتھ چلیں گے تو ملے گی ہمیں منزل
سمجائے انہیں کون یہ اک بات ہماری
ہر دل میں چھپی بات انہیں کھل کے کہیں گے
ہو جائے اگر ان سے ملاقات ہماری
پوچھا جو ہمارے بنا کیسے تھی گزاری
پلکوں سے اتر آئی تھی برسات ہماری...
محترم راحل صاحب آپ کا بے حد مشکور ہوں ۔کہ آپ نے مری راہنمائی کی۔
میں اس شعر کو نکال دیتا ہوں۔
مجھے امید ہے کہ آپ تمام اساتذۂ کرام مجھ نا سمجھ انسان کی ہمہ وقت راہنمائی کرتے رہو گے۔
سدا سلامت رہو جیتے رہو ۔
شکریہ
معزرت جناب مسٹیک ہو گئی ہے۔کوشش کے باوجود درست نہیں ہو پائی۔
مرے سینے پہ سر رکھ کر کہا تھا لوٹ آئوں گا
بچھڑنے وقت اس نے عہد کیا تھا لوٹ آؤں گا
گزاری زیست میں نےانتظارِ یار میں اس نے
جدا ہوتے ہوئے لکھ کر دیا تھا لوٹ آؤں گا
بہت جلدی میں سویا ہوں کہ شاید پھر ملے وہ آج
کہ کل شب خواب میں...
الف عین اور دیگر اساتذۂ کرام سے گزارش ہے ۔اک بار
پھر مری غزل پر نظر کرم فرمائیں ۔
مرے سینے پہ سر رکھ کر کہا تھا لوٹ آئوں گا
بچھڑنے وقت اس نے عہد کیا تھا لوٹ آؤں گا
گزاری زیست میں نےانتظارِ یار میں اس نے
جدا ہوتے ہوئے لکھ کر دیا تھا لوٹ آؤں گا
بہت جلدی میں سویا ہوں کہ شاید پھر ملے...
نگاہِ ناز سے وہ کہہ رہا تھا لوٹ آئوں گا
بچھڑنے وقت میں نے یہ سنا تھا لوٹ آؤں گا
بہت جلدی میں سویا ہوں کہ شاید پھر ملے وہ آج
کہ کل شب خواب میں اس نے کہا تھا لوٹ آؤں گا
کھڑا رہتا ہوں در پر اس کے استقبال کی خاطر
مجھے پیغام قاصد سے ملا تھا لوٹ آؤں گا
مجھے امید ہے لوٹے گا لکھ کر ایک خط اس نے...
اصلاح کے بعد غزل پیش خدمت ہے۔
آنکھ ہر دم اداس رہتی ہے
یاد تیری جو پاس رہتی ہے
ڈھونڈ اسکو نہ دشتِ ویراں میں
دل کے وہ آس پاس رہتی ہے
لب دریا کھڑا ہو میں لیکن
پھر بھی اس دل میں پیاس رہتی ہے
پاس دولت کسی کے جو آئے
کب کسی کی شناس رہتی ہے
اک ملاقات ان سے ہو جائے
لب پہ یہ التماس رہتی ہے...
دو شعر مزید شامل کئیے ہیں۔
اساتذہ سے گزارش ہے ان پر نظر کرم فرمائیں ۔
اک ملاقات ان سے ہو جائے
لب پہ یہ التماس رہتی ہے
گل گئے سوکھ ہیں کتابوں میں
پر کتابوں میں باس رہتی ہے
شکریہ