نتائج تلاش

  1. یاسر علی

    برائے اصلاح

    جناب ان دو اشعار کی راہنمائی فرما دیجیئے گا۔ شکریہ
  2. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین صاحب اب دیکھئے گا۔۔ زندگی میں پیار کی رونقیں اجڑ گئیں بن ترے گلی گلی گاؤں کی اداس ہے سب مرے امید کے بجھ گئے چراغ ہیں۔ تیرگی ہے چھا گئی, روشنی اداس ہے ۔ شکریہ
  3. یاسر علی

    برائے اصلاح

    شکریہ الف عین صاحب میں ان اشعار کو بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔
  4. یاسر علی

    برائے اصلاح

    اساتذہ سے گزارش ہے کے مرے کلام کی اصلاح فرما دیں۔۔
  5. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل:
  6. یاسر علی

    برائے اصلاح

    اب دیکھئے گا محترم صاحب! دل مرا اداس ہے روح بھی اداس ہے آپ کے بنا مری ذندگی اداس ہے نظمِ التفات کیں رونقیں اجڑ گئیں بن ترے گلی گلی گاؤں کی اداس ہے سب مرے امید کے بجھ گئے چراغ ہیں چھا گیا اندھیر ہے روشنی اداس ہے شاخ سے پچھڑ کے اب رو رہا گلاب ہے ہجر میں کلی کلی پھول کی اداس...
  7. یاسر علی

    برائے اصلاح

    استاتذہ سے گزارش ہے کہ مرے کلام کی اصلاح فرمادیں۔۔ شکریہ ۔
  8. یاسر علی

    برائے اصلاح

    الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: فاعلن مفاعلن فاعلن مفاعلن دل مرا اداس ہے, روح بھی اداس ہے آپ کی بنا, مری ذندگی اداس ہے رونقیں اجڑ گئیں, ہو گئیں ہیں خلوتیں بن ترے گلی گلی گاؤں کی اداس ہے سب امید کے مرے بجھ گئے چراغ ہیں چھا گئی ہے تیرگی روشنی اداس ہے گل مرے چمن کے تو گر گئے ہیں شاخوں...
  9. یاسر علی

    برائے اصلاح

    شکریہ راحل صاحب ہر کلام میں کچھ نہ کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔۔۔
  10. یاسر علی

    برائے اصلاح

    محترم راحل صاحب آداب! اب دیکھئے گا۔۔ مجھے جاہ شہرت نہ زر چاہیے فقط دلنشیں ہمسفر چاہیے طلب ہے نہ خورشید و مہتاب کی مجھے ایک نورِ نظر چاہیے مجھے چاہیے زندگانی میں تُو نہ گل ,چاند, شبنم, گہر چاہیے سمائی ہو جس میں فقط ایک ذات وہ دل چاہئیے ,وہ جگر چاہیے جو آنکھوں میں چاہت کو پہچان...
  11. یاسر علی

    برائے اصلاح

    شکریہ راحل صاحب کافی حد تک سمجھ چکا ہوں۔۔ اور مطالعہ بھی کر رہا ہوں۔۔ داغ دہلوی کا۔۔
  12. یاسر علی

    برائے اصلاح

    ایک میر کا شعر نظر سے گزرا ۔ عشق میں نے خوف و خطر چاہئے جان دینے کو ہے جگر چاہئے اس میں بھی خوف و خطر دو چیزیں استعما ہوئییں ہے ۔اور چاہئے استعمال کیا ہے۔۔
  13. یاسر علی

    برائے اصلاح

    بہت شکریہ راحل صاحب! سر جس طرح قلب و جگر اور یاقوت لعل و گہر کے ساتھ چاہیئیں آئے گا ۔ کیو نکہ ایک سے زائد اشیا کا استعمال ہے ۔ تو پہلے شعر کے پہلے مصرع میں چاہیئے کیوں آئے گا ۔وہاں پر بھی تو جاہ , دولت, شہرت تین چیزوں کا ذکر ہو چکا ہے ۔ راہنمائی درکار ہے ۔ شکریہ ۔
  14. یاسر علی

    برائے اصلاح

    محترم راحل صاحب آداب ! میں نے ایک دن اور ایک رات اس کلام کے ساتھ گزاری ہے ۔میں نے اپنے تئیں بھر کوشش کی اپنے کلام کی اصلاح کرنے کی ۔معمولی سی تدوین کے بعد آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔۔ اگر پھر بھی کوئی کمی ہو تو ضرور اصلاح فرما دیجیئے ۔شکریہ۔۔ نہ دنیا نہ دولت نہ زر چاہیے مجھے دلنشیں ہمسفر...
  15. یاسر علی

    برائے اصلاح

    محترم راحل صاحب آداب! آپ نے کہا ہے تو میں مزید ایک دو دن غزل کے ساتھ گزارنے کی کوشش کرتا ہوں۔ میں پچھلا تمام جو یہاں پوسٹ کیا تھا ۔اس کو دوبارہ ریڈ کر کے جو آپ لوگوں نے نقائص کی نشاندہی کی ان کو اپنے تئیں درست کرنے کی بھر پور کوشش کروں گا ۔ اگر پھر بھی کوئی کمی رہ گئی تو آپ راہنمائی فرما دیجیئے...
  16. یاسر علی

    برائے اصلاح

    اساتذہ کرام سے گزارش ہے کہ مرے کلام کی اصلاح کر دیں۔۔ شکریہ ۔
  17. یاسر علی

    برائے اصلاح

    برائے اصلاح الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: نہ دنیا نہ دولت نہ زر چاہیے مجھے دلنشیں ہمسفر چاہیے نہ مہتاب, خورشید کی ہے طلب مجھے ایک نورِ نظر چاہیے مجھے چاہیئے زندگی میں صنم نہ یاقوت لعل و گہر چاہیے بسی ذات جس میں فقط ایک ہو مجھے ایسا قلب وجگر چاہیے جو آنکھوں میں چاہت کو پہچان لے...
  18. یاسر علی

    برائے اصلاح

    بہت شکریہ الف عین صاحب اس شعر کو نکال دیتے ہیں۔ سلامت رہیں۔۔
  19. یاسر علی

    برائے اصلاح

    اساتذہ کرام ہے مرے کلام کی اصلاح فرما دیں ۔۔ شکریہ الف عین محمّد احسن سمیع :راحل:
  20. یاسر علی

    برائے اصلاح

    اب دیکھئے گا ۔ محترم راحل صاحب! زمانے کو وبا نے اس طرح سے اب ڈرایا ہے کہ ہر اک آدمی نے چہرہ کپڑے سے چھپایا ہے غرور و ناز تھا جن کو بہت جدت طرازی پر وبا نے انگلیوں پر ان ممالک کو نچایا ہے سمجھتے جھوٹ تھے کشمیر کے جو کرفیو کو! اب وبا پھیلاکے رب نے کرفیو ان پر لگایا ہے اذانیں گونج...
Top