نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مشرق و مغرب ار روَم ور سویِ آسمان شوَم نیست نشانِ زندگی تا نرسَد نشانِ تو (مولانا جلال‌الدین رومی) خواہ میں مشرق و مغرب چلا جاؤں، اور خواہ میں جانبِ آسمان چلا جاؤں جب تک تمہارا [نام و] نشان نہ پہنچے، زِندگی کا [نام و] نشان نہیں ہے!
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    از خلقِ جهان کناره می‌گیرد آن را که تو در کنار می‌آیی (مولانا جلال‌الدین رومی) وہ [شخص] مردُمِ دُنیا سے کنارہ اِختِیار کر لیتا ہے جِس [شخص] کے پہلو میں تم آتے ہو
  3. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    «نَیسان» سُریانی تقویم کا ماہِ ہفتُم، اور موسمِ بہار کا ماہِ دُوُم ہے، اور یہ رُومی تقویم کے ماہِ اپریل کے ساتھ زمانی مُطابقت رکھتا ہے۔ اِس ماہ میں ظاہراً بارِشیں ہوا کرتی تھیں، اور قُدَماء کا باور تھا، اور یہ باور فارسی-تُرکی شعری روایت کا بھی جُزء رہا ہے، کہ اِس ماہ کی بارانوں کے قطروں سے صدف...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز آبِ جوی هر ساعت همی بویِ گُلاب آید در او شُسته‌ست پِنداری نگارِ من رُخِ گُل‌گُون (قطران تبریزی) آبِ جُو سے ہر ساعت عرَقِ گُل کی بُو آتی ہے۔۔۔ [اگر تم دیکھو تو تمہیں ایسا گُمان ہو گا کہ] گویا میرے محبوب نے اُس میں [اپنا] چہرۂ گُل‌گُوں دھویا ہے۔۔۔ × جُو = نہرِ کُوچَک، چھوٹی نہر
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ماهِ نَیسان کی بہار و باران کی توصیف میں ایک بیت: بِخندد لاله در صحرا به سانِ چهرهٔ لیلیٰ بِگِریَد ابر بر گردون به سانِ دیدهٔ مجنون (قطران تبریزی) صحرا میں لالہ چہرۂ «لیلیٰ» کی مانند ہنستا ہے۔۔۔ فلک پر ابر چشمِ «مجنون» کی مانند روتا ہے۔۔۔ × نَیسان = ایک سُریانی ماہ جو رُومی تقویم کے ماہِ...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «شراب» کی توصیف میں «رُودَکی سمرقندی» کی ایک بیت: ور به بلور اندرون بِبینی گویی گوهرِ سُرخ است به کفِ موسیِ عمران (رودکی سمرقندی) [یہ شراب وہ چیز ہے کہ] اگر [اِس کو] تم [سفید] بِلور کے اندر دیکھو تو کہو [گے] کہ: [گویا] «موسیٰ بن عِمران» کے دست میں گوہرِ سُرخ ہے۔ × بِلور = کرسٹل تشریح: اِس بیت...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دریایِ چشمم یک نفَس خالی مباد از گوهرت خالی مبادا یک زمان لعلِ خوشت از کانِ من (مولانا جلال‌الدین رومی) [خُدا کرے کہ] میرا بحرِ چشم کسی [بھی] لمحہ تمہارے گَوہر سے خالی نہ ہو!۔۔۔ [اور خُدا کرے کہ] تمہارا لعلِ خُوب کسی [بھی] وقت میری کان سے خالی [و دُور] نہ ہو!
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آن سو مرو این سو بِیا ای گُلبُنِ خندانِ من ای عقلِ عقلِ عقلِ من ای جانِ جانِ جانِ من (مولانا جلال‌الدین رومی) اُس طرف مت جاؤ، اِس طرف آ جاؤ، اے گُلبُنِ خندانِ من! اے عقلِ عقلِ عقلِ من! اے جانِ جانِ جانِ من! × گُلبُن = گُلِ [سُرخ] کی جھاڑی یا پَودا؛ درختِ گُل
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «رُودَکی سمرقندی»‌ کے ایک مشہور مدحیہ قصیدے کا مطلع: مادرِ مَی را بِکرد باید قُربان بچّهٔ او را گِرِفت و کرد به زندان (رودکی سمرقندی) شراب کی مادر (یعنی انگور) کو قُربان کر دینا چاہیے، [اور] اُس کے بچّے (یعنی شراب) کو پکڑ کر زِندان (یعنی خُم) میں کر دینا چاہیے۔ تشریح: اِس بیت میں صنعتِ تشخیص...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دِیروز (گُذشتہ روز) مَیں نے «منوچهری دامْغانی» کی ایک خَمریّہ نظم کی ابتدائی دو ابیات اِرسال کی تھیں، جن میں شاعر نے بہ روزِ شنبہ (سیٹرڈے) شراب نوش کرنے کی ترغیب دی تھی اور اُس کی توجیہ یہ پیش کی تھی کہ دینِ «حضرتِ موسیٰ» میں اِس روز کو مُقدّس، اور اِس روز شراب پِینے کو خُوب سمجھا جاتا ہے۔ لیکن...
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    شہرِ «حلَب» کی سِتائش میں ایک عُثمانی شاعر «لبیب» کی ایک تُرکی بیت: نه گونه وصف اۏلونور شهرِ جان‌فزایِ حلَب که مست ایده‌ر قلمِ شاعری هوایِ حلَب (لبیب) شہرِ جاں‌فَزائے «حلَب» کی تَوصیف کِس طرح ہو [سکے]؟۔۔۔۔ کہ شہرِ «حلَب» کی [زیبا] آب و ہوا تو شاعر کے قلم کو [بھی] مست کر دیتی ہے۔ Ne gûne...
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عُثمانی شاعر «ذِهنی» کی ایک بیت میں «مِصر و شام و حلَب» کا ذِکر: گؤره‌لی قندِ لبۆڭ شهدی‌نی بیر طوطیِ دل اونودوپ‌دور شکَرِ مصر ایله شام و حلَبی (ذِهنی) جب سے اِک طُوطیِ دِل نے تمہارے قندِ لب کے شہد کو دیکھا ہے، اُس نے شَکَرِ مِصر و شام و حلَب کو فراموش کر دیا ہے۔ (دیارِ آلِ عُثمان میں «شام»...
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دیدۆم صنما وصلونا جان ویرسه‌م ایره‌م می ناز ایله تبسُّم قېلوبان دیدی که لا لا (وصیلی) میں نے کہا: "اے صنم! اگر میں جان دوں تو کیا میں تمہارے وصل تک پہنچ جاؤں گا؟"۔۔۔ اُس نے ناز کے ساتھ تبسُّم کرتے ہوئے کہا کہ: "لا لا!" (نہیں، نہیں!) Didüm sanemâ vasluna cân virsem irem mi Nâz ile tebessüm...
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قُرآن میں داستانِ «حضرتِ یوسُف» کے آخر میں آیا ہے کہ برادرانِ «یوسف» نے «حضرتِ یوسف» کی بُزُرگی و فصیلت کا اعتراف کرتے ہوئے اُن سے کہا تھا کہ: "تَاللَّهِ لَقَدْ آثَرَكَ اللَّهُ عَلَيْنَا" (قسم بہ خُدا! واقعاً خُدا نے تم کو ہم پر برتری بخشی ہے)۔۔۔ ایک عُثمانی شاعر «وصیلی» ایک تُرکی-عرَبی بیت میں...
  15. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    سن‌دن بنی دُور ائیله‌دی دَورانِ دنی لیک القَلْبُ عَلیٰ بابِكَ لَيْلاً وَنَهارا (وصیلی) [گردشِ] زمانۂ پست نے [اگرچہ] مجھے تم سے دُور کر دیا، لیکن [میرا] دل شب و روز تمہارے در پر [رہتا] ہے۔ Senden beni dûr eyledi devrân-ı denî lîk El-kalbü alâ bâbike leylen ve nehârâ (Vesîlî)
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «منوچهری دامغانی» ایک قصیدے میں آغازِ موسمِ بہار کی زیبائیوں کی توصیف کرتے ہوئے کہتے ہیں: نرگس همی رُکوع کند در میانِ باغ زیرا که کرد فاخته بر سرو مؤذّنی (منوچهری دامغانی) نرگِس باغ کے درمیان رُکوع کرتی/کر رہی ہے۔۔۔ کیونکہ فاختہ نے درختِ سرْو پر مُؤذِّنی کی [ہے]۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شریعتِ یہودیت میں شراب حلال ہے، اور یہودیوں کے دینی مراسم کا جُزء رہا ہے کہ وہ ہر ہفتے اپنے مُقدّس روز «یومِ سبْت»، یعنی روزِ شنبہ، کے طعام کے ساتھ شرابِ انگوری پیتے ہیں۔ یہودیان ایسا مدہوش و مست ہونے کے لیے نہیں کرتے، بلکہ یہ شراب‌نوشی اُن کے نزدیک شادمانی و جشن کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ ہمارے...
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قفقازی آذربائجانی شاعر «سیّد عظیم شیروانی» کے ایک تُرکی قصیدے کی ابتدائی پانچ ابیات: جهان مُلکۆن‌دا زر مشکل‌گُشادېر نه مطلب ایسته‌سه‌ن اۏن‌دان روادېر اگر بیر کس‌ده اۏلسا مالِ دُنیا تماماً خلق اۏنی‌یله آشنادېر گدانې زر قېلېر عالَم‌ده سُلطان اگر سُلطان اۏلا بی‌زر، گدادېر بو سؤز شرعاً اگر کُفر...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ہائے شام! ہائے حلَب! باعثِ غم‌آوری ہے کہ دیارِ «شام» میں واقع شہرِ «حلَب» اِس دہائی میں تباہ و ویران و برباد ہو گیا ہے، اور افسوس! کہ حالا اِس شہر کے بارے میں فقط بد خبریں سُننے کو مِلتی ہیں، جن کو سُن کر اِس تباہی پر آہِ تأسُّف کھینچنے اور ماتم کرنے کے بجُز کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ اِس تاریکی...
  20. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    جنابِ «صائبِ تبریزی» کی ایک تُرکی بیت: چکمه‌دی بُلبُل نفَس تا گیتدی گُل گُل‌زاردان هیچ کافر قالماسون یا رب جهان‌دا یارسېز (صائب تبریزی) جب سے گُل گُلزار سے گیا، [تب سے] بُلبُل نے سانس نہ کھینچی (یعنی گُل کے گُلزار سے جانے کے بعد سے بُلبُل نے دوبارہ سانس نہ لی)۔۔۔ یا رب! جہان میں کوئی کافر...
Top