نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایرانی آذربائجانی شاعر «رُستَم‌علی جعفری» کی ایک تُرکی بیت: صفحهٔ رُخسارېن از بس که گؤزه‌ل‌دیر، دل‌بریم گلسه گر مانی، باشارماز صورَتیوی چکمه‌گه (رُستَم‌علی جعفری) اے میرے دِل‌بر! تمہارا صفحۂ رُخسار اِس قدر زیادہ زیبا ہے کہ اگر «مانی» [جیسا ماہِر مُصوِّر و صُورت‌کَش بھی] آ جائے تو وہ تمہاری...
  2. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جنابِ «محمد فُضولی بغدادی» کی مثنوی «لیلیٰ و مجنون» میں ایک جا «مجنون» کسی غزال سے مُخاطِب ہو کر کہتا ہے: ای چشمِ نِگار یادگارې سهل ائیله مانا غمِ نِگارې قېلدوق‌دا خیالِ چشمِ لَیلی سن وئر منِ خسته‌یه تسلّی (محمد فضولی بغدادی) اے [میری] معشوق کی چشم کی یادگار! (یعنی اے میری معشوق کی چشم کی...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آبرویِ کعبه گر از چشمهٔ زمزم بُوَد کعبهٔ دل را صفا از دیدهٔ پُرنم بُوَد (صائب تبریزی) آبروئے کعبہ اگر چشمۂ زمزم سے ہے تو کعبۂ دل کی صفا و پاکیزگی چشمِ پُرنم سے ہے۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چند اسلامی دینی روایات میں وارِد ہوا ہے کہ سب سے قبل «حضرتِ آدم» نے شاعری کہی تھی۔ جنابِ «صائب تبریزی» ایک بیت میں اُس روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں: آن که اوّل شعر گُفت آدم صفیُ الله بود طبعِ موزون حُجّتِ فرزندیِ آدم بُوَد (صائب تبریزی) جس شخص نے سب سے قبل شعر کہا وہ «حضرتِ آدم...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خلفائے ثلاثہ کی سِتائش میں کہے گئے فارسی و تُرکی اشعار

    «امیر ابواحمد محمد بن محمود غزنَوی» کی سِتائش میں ایک بیت: امیرِ عالمِ عادل محمّدِ محمود که روزگار بدو بازیافت عدلِ عُمَر (فرُّخی سیستانی) امیرِ عالِمِ عادِل محمّد بن محمود۔۔۔ کہ جس کے توسُّط سے زمانے نے عدلِ «حضرتِ عُمَر» دوبارہ پا لیا۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «امیر ابواحمد محمد بن محمود غزنَوی» کی سِتائش میں ایک بیت: امیرِ عالمِ عادل محمّدِ محمود که روزگار بدو بازیافت عدلِ عُمَر (فرُّخی سیستانی) امیرِ عالِمِ عادِل محمّد بن محمود۔۔۔ کہ جس کے توسُّط سے زمانے نے عدلِ «حضرتِ عُمَر» دوبارہ پا لیا۔
  7. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جنابِ «محمد فُضولی بغدادی» اپنی مثنوی «لیلیٰ و مجنون» کے ایک باب میں داستان بیان کرتے ہیں کہ جب «مجنون» کو معلوم ہوا کہ اُس کی دُوری و بیابان‌گردی کے دَوران اُس کی معشوق «لیلیٰ» کا نِکاح «ابنِ سلام» کے ساتھ ہو گیا ہے تو اُس نے «لیلیٰ» کو ایک شکایت‌آمیز نامہ لِکھا تھا۔ اُس نامے میں «مجنون» ایک جا...
  8. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عُثمانی شاعر «ضِیا پاشا» کی ایک حمدیہ بیت: ای وارلېغې، وارې وار ائده‌ن وار یۏق یۏق، سانا یۏق دئمه‌ک نه دُشوار (ضیا پاشا) اے وہ «ہست» کہ جس کی ہستی ہست کو ہست کرتی ہے!۔۔۔۔ نہیں نہیں! تم کو "نیست" کہنا کس قدر دُشوار ہے! Ey varlığı, varı var eden var Yok yok, sana yok demek ne düşvâr
  9. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جنابِ «محمد فُضولی بغدادی» کی تُرکی مثنوی «لیلیٰ و مجنون» سے ایک حمدیہ بیت: ای وارې یۏخ ائیله‌یه‌ن یۏخې وار یۏخ وارلوغوڭ‌دا ظنّ و اِنکار (محمد فضولی بغدادی) اے ہست کو نیست، اور نیست کو ہست کرنے والے!۔۔۔ تمہاری ہستی میں کوئی ظنّ و اِنکار نہیں ہے! Ey varı yoḫ eyleyen yoḫı var Yoḫ varluġuñda...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «خواجه عمید ابومنصور سیّد اسعد» کی مدح میں ایک بیت: زايران را سراىِ او حرَم است مسندِ او مِنا و صدر صفا (فرُّخی سیستانی) زائروں کے لیے اُس کی سرائے «حرَم»، اُس کی مَسنَد «مِنا»، اور اُس کی پیشگاہِ مجلِس «صفا» [کی مانند] ہے۔
  11. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    عشق دردی ای مُعالِج قابلِ درمان دئگۆل جَوهرین‌دن ائیله‌مه‌ک جِسمی جُدا آسان دئگۆل (محمد فضولی بغدادی) اے مُعالِج! عشق کا درد قابلِ عِلاج نہیں ہے۔۔۔ جِسم کو اُس کے جَوہر و اصل و ماہیّت سے جُدا کرنا آسان نہیں ہے۔ ‘Aşk derdi ey mu‘âlic kâbil-i dermân degül Cevherinden eylemek cismi cüdâ âsân degül
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بود نقشِ قامتش بر سینه‌ام پیش‌تر از خِلقتِ لَوح و قلم (محمد فضولی بغدادی) لَوح و قلم کی آفرینِش (تخلیق) سے قبل‌تر [بھی] میرے سینے پر اُس کی قامت کا نقش [منقوش] تھا۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عالَمی خواهم که نبْوَد مردُمِ عالَم در او کز جفایِ مردُمِ عالَم نباشد غم در او (امیر علی‌شیر نوایی) میں اِک ایسا عالَم چاہتا ہوں کہ جس میں مردُمِ عالَم نہ ہوں!۔۔۔ تاکہ مردُمِ عالَم کی جفا کے سبب اُس [عالَم] میں [کوئی] غم نہ ہو!
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    «سابیر هاکا» کی ایک فارسی نثری نظم: ای کاش هرگز بزرگ نمی‌شدم و نمی‌فهمیدم که پدرم به من دروغ گفت... "هر چیز را در خاک بِکاری، روزی سبز خواهد شد و این از لطفِ خداوند است" چرا کسی نمی‌فهمد؟! من سال‌هایِ زیادی انتظار کشیدم امّا مادرم سبز نشد! (سابیر هاکا) ============ اے کاش میں ہرگز...
  15. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    (مصرع) لبینگ طعمی شکّرمودور، انگَبین‌مو (امیر علی‌شیر نوایی) تمہارے لب کا مزہ آیا کیا شَکَر ہے، یا پھر شہد ہے؟ Labing ta'mi shakkarmudur, angabinmu
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نیست در آیینه عکسِ آن صنم مریَمی دارد مسیحی در شِکم (محمد فضولی بغدادی) [یہ] آئینے میں اُس صنم کا عکس نہیں ہے، [بلکہ یہ تو] کسی «مریَم» نے کسی «مسیح» کو بطن میں رکھا ہوا ہے۔ (آئینے کو «حضرتِ مریَم» سے، اور عکسِ یار کو «حضرتِ عیسیٰ» سے تشبیہ دی گئی ہے۔)
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در عشقِ خوبان می‌کند ناصح، فُضولی، منعِ من جاهل‌تر از من نیست کس گر گوش بر جاهل کنم (محمد فضولی بغدادی) اے «فُضولی»! ناصِح مجھ کو عشقِ خُوباں کے اندر مُمانعت کرتا ہے۔۔۔ اگر میں جاہِل [کے قَول] پر کان دھروں [اور توجُّہ دوں] تو مجھ سے جاہِل‌تر [کوئی] شخص نہیں ہے!!
  18. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    جنابِ «محمد فُضولی بغدادی» (هزار رحمت بر او باد!) اپنی تُرکی مثنوی «لیلیٰ و مجنون» میں ایک جا «قَیس» یعنی «مجنون» کے زمانِ طِفلی اور زمانِ مکتب کو بیان کرتے ہوئے لِکھتے ہیں: هر صُبح گئده‌ردی مکتبه شاد مکتب‌ده اۏلوردې غم‌دان آزاد مشقِ خطِ حُسنِ یار ائده‌ردی دفعِ غمِ روزگار ائده‌ردی (محمد فضولی...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عُثمانی شاعرہ «فِطنت خانم» کی ایک تُرکی بیت: نئیله‌رۆز ساقی شرابِ ساغرِ بِلّوروڭې جامِ لعلۆڭ‌له سنۆڭ مستانه اۏلمېش‌لاردانوز (فطنت خانم) اے ساقی! ہم تمہارے ساغرِ بِلُّور کی شراب کا کیا کریں گے؟۔۔۔ ہم [تو] اُن [اشخاص] میں سے ہیں کہ جو تمہارے لعلِ [لب] کے جام کے ذریعے مست ہو گئے ہیں۔ × بِلُّور =...
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    کسی نامعلوم شاعر کا ایک تُرکی قطعہ: محنتِ عشقا تحمُّل‌دۆر کمالی عاشِقېن اۏلمایان راضې قضایا ایتمه‌سۆن دعوایِ عشق دارِ دُنیا کربلادېر هر حُسینی‌مشرَبه بؤیله تقدیر ائیله‌میش‌دیر حضرتِ مَولایِ عشق (لاادری) رنجِ عشق کو تحمُّل کرنا عاشِق کا کمال ہے۔۔۔ جو شخص قضا پر راضی نہ ہوتا ہو وہ دعوائے عشق مت...
Top