کچھ مزید تبدیلیاں
پیار اُس بے وفا سے کرنا تھا
جرم، ایسا ہی تھا، کہ مرنا تھا
دل لگایا بھی کس سے تھا تُو نے؟
جس سے بچنا تھا، جس سے ڈرنا تھا
اور کوئی اُسے کہاں ملتا؟
اُس نے الزام مجھ پہ دھرنا تھا
جی اُٹھا تھا، اُسے تو پانے سے
اُس کی خاطر اُسی پہ مرنا تھا
تیری قسمت میں ایسے لکھا...