نتائج تلاش

  1. م

    اردو محفل کا مشاعرہ برائے ۲۰۱۲ء ( تبصرہ جات کی لڑی)

    بہت نوازش، بہت شکریہ جناب عرض کیا ہے محبت کے خیالوں کےکسی محور کا ہو جاوں جنوں کے رنگ میں ڈوبے کسی منظر کا ہو جاوں زمیں سے جب اُٹھا ہی لی محبت آسمانوں پر مجھے بھی اذن ہو جائے، کہ میں امبر کا ہو جاوں یقیناً ترک کردوں گا میں یوں آشفتہ سر پھرنا مگر یہ تب ہی ممکن ہے کہ میں اظہر کا ہوجاؤں
  2. م

    ساتویں سالگرہ محفلِ مشاعرہ 10 جولائی 2012

    السلام و علیکُم، صاحب صدر کی اجازت سے اپنی تازہ غزل پیش کرتا ہوں محبت کے خیالوں کےکسی محور کا ہو جاوں جنوں کے رنگ میں ڈوبے کسی منظر کا ہو جاوں ترا در چھوڑ دیتا ہوں، مگر اتنی دعا کرنا مرا احساس مر جاٴے، یا میں پتھر کا ہو جاوں میں چاہوں بھی کبھی تو اس جہاں کا ہو نہیں سکتا فقط اتنا ہی کافی...
  3. م

    اردو محفل کا مشاعرہ

    انشااللہ حاضر ہوں جناب منتظمین کے لیے اظہار تشکر کے ساتھ خاکسار اظہر
  4. م

    ایک غزل،'' پیار اُس بے وفا سے کرنا تھا ''

    ذرا سی تبدیلیاں پیار اُس بے وفا سے کرنا تھا جرم، ایسا ہی تھا، کہ مرنا تھا دل لگایا بھی کس سے تھا تُو نے؟ جس سے بچنا تھا، جس سے ڈرنا تھا رو رہا ہے لگا کے دل پاگل سوچ تاوان تھا، جو بھرنا تھا جی اُٹھا تھا، اُسے تو پانے سے اُس کی خاطر اُسی پہ مرنا تھا تیری قسمت میں ایسے لکھا تھا...
  5. م

    ایک غزل،'' پیار اُس بے وفا سے کرنا تھا ''

    پیار اُس بے وفا سے کرنا تھا جرم، ایسا ہی تھا، کہ مرنا تھا دل لگایا بھی کس سے تھا تُو نے؟ جس سے بچنا تھا، جس سے ڈرنا تھا رو رہا ہے لگا کے دل کیوں کر؟ سوچ تاوان تھا، جو بھرنا تھا جی اُٹھا تھا، اُسے تو پانے سے اُس کی خاطر اُسی پہ مرنا تھا تیری قسمت میں ایسے لکھا تھا ایسا ہونا تھا،...
  6. م

    ہم کہ سطحِ آب پہ لکھتے رہے

    بلا شبہ ایک حسین تخلیق ہے، بہت سی داد قبول کیجیے گا محترمہ
  7. م

    ساتویں سالگرہ محفل مشاعرہ ، آپ کی رائے اور تجویز

    میں انشااللہ حاضر ہوں گا، جب بھی ضرورت پڑی
  8. م

    ہک پنجابی غزل پیش ہے،'' ہائے کیتی تے ، بک بکا کیتی''

    ہائے کیتی، تے بک بکا کیتی کوڑ بندیا نماز فر نیتی کوئی قصہ نہیں اے جگ دا جی اے کہانڑی ہے آپ تے بیتی اُناں اکھیاں نے زہر وی اگلے جناں وچوں شراب سی پیتی جیہڑے پرچار کردے پُرکھاں دا بھُل او بیٹھے رواج تے ریتی عمر بھر توں سپاہی رہنڑا وے بد دعا لگ گئی تے کی پھیتی کنا پیڑا توں حال توں اظہر...
  9. م

    ایک شعر

    بہت شکریہ نایاب جی
  10. م

    ایک غزل ،'' آہ کر کے، بہت بُکا کر کے''

    کچھ تبدیلیاں درد مندی سے، التجا کر کے ''کفر ٹوٹا، خدا ،خُدا کر کے'' سو جتن کر کہ بھی نہیں پایا پا لیا اُس کو اک دعا کر کے اور کوٴی بھی امتحاں نہ لیا تھک گیا ہو وہ آزما کر کے ہم جو بچھڑے تو پھر بہار آٴی ہو گیا خوش ہمیں جُدا کر کے پوچھتا ہے پتا وہ یاروں کا بھول جاتا ہے بس پتا کر...
  11. م

    ایک شعر

    اب دیکھیے تو اُستاد محترم محبت کے خیالوں کےکسی محور کا ہو جاوں جنوں کے رنگ میں ڈوبے کسی منظر کا ہو جاوں ترا در چھوڑ دیتا ہوں، مگر اتنی دعا کرنا مرا احساس مر جاٴے، یا میں پتھر کا ہو جاوں میں چاہوں بھی کبھی تو اس جہاں کا ہو نہیں سکتا فقط اتنا ہی کافی ہے کہ اپنے گھر کا ہو جاوں مجھے...
  12. م

    ایک غزل ،'' آہ کر کے، بہت بُکا کر کے''

    بہت شکریہ مہدی نقوی حجازؔ
  13. م

    ایک غزل ،'' آہ کر کے، بہت بُکا کر کے''

    بہت شکریہ کاشف اکرم وارثی
  14. م

    ایک غزل ،'' آہ کر کے، بہت بُکا کر کے''

    بہت شکریہ محمد بلال اعظم
  15. م

    ایک غزل ،'' آہ کر کے، بہت بُکا کر کے''

    آہ کر کے، بہت بکا کر کے کفر ٹوٹا، خدا ،خُدا کر کے کر نہیں پاے سو جتن راغب پا لیا اُس کو اک دعا کر کے دل میں رہتی جو بات، مر جاتے چین آیا اُسے سُنا کر کے ساتھ جب تک رہا، تھا آزردہ خوش ہوا وہ مجھے جُدا کر کے ضبط دامن بچا گیا اظہر ہم جو گزرے ہیں سر جھکا کر کے
  16. م

    بحر بتائیے

    بحر - بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف افاعیل - مَفعُولُ فاعِلاتُ مَفاعِیلُ فاعِلُن (آخری رکن میں‌ فاعلن کی جگہ فاعلان بھی آسکتا ہے) اشاری نظام - 122 / 1212 / 1221 / 212 ذک-رے-ش---بے-ف-را-ق---س-وح-شت-اُ---سے-ب-تی اسی بحر میں میرذا سودا کی غزل بھی ہے جس تیرگی سے روز ہے عشّاق کا سیاہ شاید اسی...
  17. م

    ایک تاذہ واردات غزلیہ،'' جی اُٹھیں گے وہ سبھی جان بلب ، دیکھ ذرا''

    گویا اب کچھ یوں ہے جناب عشق پر ہجر کا کیسا ہے غضب، دیکھ ذرا مر مٹے ہیں پہ نہیں وصل کی شب، دیکھ ذرا حسن کی ایک نظر حشر بپا کردے گی جی اُٹھیں گے وہ سبھی، جان بلب، دیکھ ذرا دیکھتا روز تماشا ہوں نیا میں بھی یہاں میرا کچھ ساتھ تو دے، تُو بھی یہ سب دیکھ ذرا جس سے ملنے کو جتن لاکھ کیے تھے...
Top