نتائج تلاش

  1. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلیے،'' اک تمنا کی جستجو ہاری ''

    اب یہ تذکیر و تانیث کے چکر میں کون پڑے جی، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا؟
  2. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلیے،'' اک تمنا کی جستجو ہاری ''

    یہ کمبخت ایک بار ہوتی تو ہر شے میں ہوتی نہ جی
  3. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلیے،'' اک تمنا کی جستجو ہاری ''

    یہ فائنل ہی سمجھیے اُستاد محترم، دل کہیں ٹک نہیں رہا تھا نہ موت آئی تو روبرو ہاری زندگی دیکھ پھر بھی تُو ہاری دیکھ گلشن کہ تیری ہی خاطر گُل نے کُملا کے رنگُ بُو ہاری عزت نفس ہار کر اک بار ایسے بکھری کہ کوبکو ہاری اب کے بگڑا معاملہ ایسا لفظ روئے تھے، گفتگو ہاری جو تھی ناقابل...
  4. م

    ایک مُسکراتی ہوئی غزل،'' بات بھی چلتی رہی'' تبصرہ، تنقید اور اصلاح کی غرض سے

    بات بھی چلتی رہی، اور رابطہ ہوتا رہا پیار تھا، بولے نہیں ، بس تجربہ ہوتا رہا اسکی اُسکی چاہتوں پر تبصرے دن بھر کئے یار اپنی بھی تو سوچو، مسخرہ ہوتا رہا سوچتے تھے روز کچھ تو گفتگو آگے بڑھے خاک ڈالو کیا محبت، فلسفہ ہوتا رہا فیض کی غالب کی جیسے شاعری دیوار ہو پیار کی باتیں نہیں بس تجزیہ ہوتا...
  5. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلیے،'' اک تمنا کی جستجو ہاری ''

    بلکہ جناب اُستاد یوں دیکھیے ہم نے ایسے نہ اپنی خو ہاری جنگ لڑ کے ہی دوبدو ہاری دیکھ گلشن کے تیری ہی خاطر گُل نے کملا کے رنگ بو ہاری عزت نفس ہار کر اک بار کونے کونے میں کوبکو ہاری اب کے بگڑا معاملہ کچھ یوں لفظ ہارے تھے، گفتگو ہاری ہارنے پر جو آ گئی اک بار میری قسمت بھی چار سُو...
  6. م

    احمد فراز پہ بلاگ

    دیکھیے ملا نصیر گدھے کے اوپر بیٹھے، ساتھ چلے یا گدھے کو سر پر بٹھا لے، لوگ معترض ہی رہیں گے :laughing: سانوں کی
  7. م

    احمد فراز پہ بلاگ

    بہت خوب جناب ، میری رائے سے شائد بہت لوگ اتفاق نہ کریں لیکن اگر بلاگ کا عنوان ''فرازیات'' رکھا جائے تو بہتر ہو گا :battingeyelashes:
  8. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلیے،'' اک تمنا کی جستجو ہاری ''

    ایسے دیکھ لیجیے اُستاد محترم گُلل نے کملا کے رنگُ بو ہاری جس کی خاطر تھی ، روبرو ہاری عزت نفس ہار کر اک بار جابجا بیچ کوبکو ہاری اب کے بگڑا معاملہ کچھ یوں لفظ حیراں تھے، گفتگو ہاری ہارنے پر جو آ گئی اک بار میری قسمت بھی چار سُو ہاری جو تھی ناقابل شکست اب تک کچھ سبب تھا کہ آرزو...
  9. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلیے،'' اک تمنا کی جستجو ہاری ''

    شاہد شاہنواز یوں دیکھیے تو گُل یہ چیخے کہ رنگُ بو ہاری اور (یا وہ بھی) گلشن کے روبرو ہاری عزت نفس ہار کر اک بار دل شکستہ سی کوبکو ہاری اب کے بگڑا معاملہ کچھ یوں لفظ ہارے تھے، گفتگو ہاری ہارنے پر جو آ گئی اک بار میری قسمت بھی چار سُو ہاری جو تھی ناقابل شکست اب تک کچھ سبب تھا...
  10. م

    ایک شرارتی سی غزل،'' ہم سے کوئی کمال ہو جائے'' اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے

    ارے جناب اسد صاحب، ہم تو تلاش میں رہتے کہ علم کہیں سے ملے اور ہم بہرہ ور ہوں ، شکر گزار کہ آپ نے حوصلہ بڑھایا، اور ہو سکتا ہے کہ مجھے دکھی ہو شرارت ہو نہیں :)۔ امید کرتا ہوں کہ آئندہ بھی مشوروں سے نوازتے رہیں گے۔ میں آپ کے مشوروں پر غور کرتا ہوں گھر جا کے انشااللہ
  11. م

    میں نے کچھ نہیں کیا... تین غزلیں یا سہ غزلہ جو طویل ہے... برائے اصلاح و تبصرہ

    یار کی تلاش میں زندگی گزر گئی یار جب نہیں ملا، میں نے کچھ نہیں کیا! میں نہ آگ، نہ کلی، نہ صبا نہ پھول ہوں مجھ سے کوئی کیوں جلا؟ میں نے کچھ نہیں کیا! جانتا ہوں میں مگر وہ بھی روئے گا کبھی سن کے جس کا قہقہہ میں نے کچھ نہیں کیا واہ واہ واہ واہ ماشااللہ، اللہ کرے زور قلم اور زیادہ زبان و بیان...
  12. م

    ایک شرارتی سی غزل،'' ہم سے کوئی کمال ہو جائے'' اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے

    ہم سے کوئی کمال ہو جائے مہرباں کچھ جمال ہو جائے آج تک اک نہ مل سکے کوئی ایک ایسی مثال ہو جائے منہ کا بس ذائقہ بدلنے کو آج جام سفال ہو جائے دوسروں کی بہت تواضع ہو کچھ ہی میرا خیال ہو جائے حال دل اُس کے روبرو کہہ دوں اسقدر بس مجال ہو جائے اُس کو دیکھو اُسی طرح اظہر جس سے...
  13. م

    ایک غزل برائے تنقید، اصلاح، تبصرہ، زخم دل ہے، دکھا، کروں بھی تو کیا؟

    یوں دیکھ لیجیے کچھ بہتری ہے کہ نہیں عشق، تیرے سوا کروں بھی تو کیا؟ کچھ نہیں جانتا، کروں بھی تو کیا؟ عشق، تُو میری آزمائش ہے میں تُجھے آزما، کروں بھی تو کیا؟ زخم دل کا اُسے دکھاوں میں یا ابھی لوں چھپا، کروں بھی تو کیا؟ کوٗی صورت نہیں منانے کی اسقدر ہے خفا، کروں بھی تو کیا؟ پاس...
  14. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلیے،'' اک تمنا کی جستجو ہاری ''

    کچھ تبدیلیاں سوجھی ہیں ، امید ہے کہ حتمی ہوں گی :battingeyelashes: رنگ ہارے تھے، گُل نے بُو ہاری زندگی میرے روبرو ہاری عزت نفس ہار کر اک بار قریہ قریہ بھی کوبکو ہاری اب کے بگڑا معاملہ ایسے لفظ روئے تھے، گفتگو ہاری جو تھی ناقابل شکست اب تک کچھ وجہ ہے کہ آرزو ہاری محو حیرت ہوں...
  15. م

    ایک غزل برائے تنقید، اصلاح، تبصرہ، زخم دل ہے، دکھا، کروں بھی تو کیا؟

    یوں کیسا رہو گا؟ اور باقی اشعار پر بھی کچھ رائے دیجیے اور کچھ جانتا، کروں بھی تو کیا؟ یا کاش کچھ جانتا، کروں بھی تو کیا عشق، تیرے سوا کروں بھی تو کیا؟ تُو نے بہتوں کو آزمایا ہے چل، مجھے آزما، کروں بھی تو کیا؟ زخم دل کا دکھا دیا اُس کو کون بھر جاٗے گا، کروں بھی تو کیا؟ کوٗی صورت...
Top