اب دیکھیے گا جناب
محبت کے خیالوں کےکسی محور کا ہو جاوں
جنون عشق میں ڈوبے کسی منظر کا ہو جاوں
اگر اصلاح نا ممکن ہی ہے ان کی تو پھر یوں ہو
مرا احساس مر جاٴے، یا میں پتھر کا ہو جاوں
میں چاہوں بھی کبھی تو اس جہاں کا ہو نہیں سکتا
فقط اتنا ہی کافی ہے کہ اپنے گھر کا ہو جاوں
مجھے رغبت ذرا سی بھی...