نتائج تلاش

  1. م

    ایک نظم،'' مجھے مت جلانا''

    مجھے مت جلانا مجھے مت جلانا، میں نازوں پلی ہوں خدا نے بناٗی تھی، اچھی بھلی ہوں مجھے مت جلانا، میں نازوں پلی ہوں مجھے چھاوں میں آنچ لگتی تھی لیکن تُمھارے لیے دھوپ تک میں جلی ہوں مجھے مت جلانا، میں نازوں پلی ہوں میں غنچہ دہن ہوں، میں کومل بدن ہوں میں رنگین تتلی، میں نازک کلی ہوں مجھے مت...
  2. م

    غزل: زیست کی مشکلات کیا جانے::از: محمد خلیل الرحمٰن

    مرسکا اور نہ جی سکا جو شخص موت کیا ہے حیات کیا جانے واہ واہ کیا کہنے جناب
  3. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    کچھ تبدیلیاں اور میں نہ شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے زندگی خاروں سے پھر کیوں ہے بھری میرے لیے خاک پر سوتا رہا ہوں یہ غنیمت ہے بڑی فرش ننگا تو نہیں، اب ہے دری میرے لیے ہے بلاوا تو سہی، گرچہ وہ افسوس کرے دیکھ خوش آئی ہے آشفتہ سری میرے لیے کچھ نہ بدلا ہے، وہ باتیں...
  4. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    جی بہت بہتر محترم اُستاد
  5. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    جی اُستاد محترم تبدیل کر دیا ہے ، اب دیکھیے تو میں نہ شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے سیج سجتی ہے مگر، کانٹوں بھری میرے لیے خاک پر سوتا رہا ہوں یہ غنیمت ہے بڑی خاکساری میں کفایت ہے دری میرے لیے بال شیشے میں جو آئے تو بلکتا میں رہوں نامناسب سی ہے کچھ، شیشہ گری میرے لیے حاکم دل کا...
  6. م

    آج ہے یومِ شاعری اے دوست

    بہت خوب راجہ صاحب
  7. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    اُستاد محترم، جناب خلیل صاحب نے فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن میں شعر موزوں کیے ہیں جہاں تم میری ناقص فہم کام کرتی ہے، میں بھی اُسی بحر میں کوشش کرتا ہوں، امید ہے کہ اس بار بہتری نظر آئے گی میں نہ شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے سیج سجتی ہے مگر، کانٹوں بھری میرے لیے خاک پر سوتا رہا ہوں یہ...
  8. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    ایک کوشش اور کی ہے جناب ، دیکھیے تو شاید ٹھیک لگے نہ میں شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے نہ ہو چادر نہ سہی، جو ہو دری میرے لیے تُو بنا ماٹی سے آدم، ہے تری کاری گری دے وہ دانائی رہے کوزہ گری میرے لیے ہاں مجھے اُس سے لگاو تھا، تڑپتا بھی رہا ہاں محبت رہ گئی اُس کی دھری، میرے لیے میں نے...
  9. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    ایک کوشش اور کی ہے جناب ، دیکھیے تو شاید ٹھیک لگے نہ میں شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے نہ ہو چادر نہ سہی، جو ہو دری میرے لیے تُو بنا ماٹی سے آدم، ہے تری کاری گری دے وہ داناٗی رہے کوزہ گری میرے لیے ہاں مجھے اُس سے لگاو تھا، تڑپتا بھی رہا ہاں محبت رہ گٗی اُس کی دھری، میرے لیے میں...
  10. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    محترم جناب خلیل صاحب، آداب اگر ناگوار نہ گزرے تو میرے علم کی خاظر از راہ کرم ایک وضاحت کر دیجیے مزکورہ بالا صورت میں تقطیع مجھ سے نہیں ہو رہی کہاں غلطی کر رہا ہوں ؟ ’’فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فعلن‘‘ ( نہ میں شہزادہ کہیں کا نہ پری میرے لیے) ۔ نہ (ف) میں (ع) شہزا(لاتن) دہ(ف) ک(ع) ہیں کا(لاتن)...
  11. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    جی بہتر ہے جناب
  12. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    بہت شکریہ جناب فاتح صاحب، دراصل میں جیسے کچھ خیال وارد ہوتا ہے لکھ دیتا ہوں ، یہ سوچ سمجھ کر کچھ لکھنے کی کوشش کرنا شاید مشکل ہے میرے لیے، اُستاد محترم نے اجازت دی تو پہلی بحر کو ہی بہتر کرنے کی کوشش کروں گا، ورنہ انتظار جب تک اسے اُن کی پسند مطابق ڈھال نہ لوں
  13. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    بہت نوازش محترم
  14. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    محترم اُستاد صرف اپنی غلطی جاننا چاہتا ہوں علم کی خاطر، ذرا دیکھیے تو جو تقطیع میں نے کی کیا وہ صحیح ہے؟ نا (2) میں (1)شہ (2) زا (2) دہ(1) ک (1) ہیں (2)کا(2)، نہ(1) پ (1)ری (2)مے (2) رے (2)لی (1)یے(2) خا (2)ک (1)پر(2) لی (2)ٹا(1) ر(1)ہوں(2)، ہو(2) نہ (1)د (1)ری(2) می (2)رے (2)لی (1)یے(2) دے...
  15. م

    مختصر مختصر ایک نظم ۔'' دستک''

    جی یاد نے اُستاد محترم دستک دی تھی
  16. م

    ” کیا نظارا تھا مجسم تھی حیا، دیکھ آیا ” ایک کاوش اصلاح کیلیے

    کیا نظارا تھا مجسم تھی حیا، دیکھ آیا اُس کی آنکھوں میں جو اُترا ہوں، وفا دیکھ آیا ہوش اب کس کو ہے، دیوانہ بنا پھرتا ہوں اک نظر ہی میں خدا جانے میں کیا دیکھ آیا زلف پھیلا کے کہا اُس نے کہ آو جاناں پھر برستی ہوئی چاہت کی گھٹا دیکھ آیا بعد ملنے کے مجھے چپ سی لگی ہے یارو کیا تھا اُس بت میں خدا...
  17. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    کچھ تبدیلیاں اور سمجھ آئی ہیں نا میں شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے خاک پر لیٹا رہوں، ہو نہ دری میرے لیے دے جنہیں دیتا ہے تُو، دنیا و دیں کی نعمتیں بس یہ کافی ہے مری کوزہ گری، میرے لیے زندگی پھولوں کی بھی، کانٹوں بنا ممکن نہیں کیا ہوا جو ہو گئی کانٹوں بھری، میرے لیے مشکلیں اتنی...
  18. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    محترم اُستاد، آپ کے حکم کے مطابق غزل کو بحر رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع میں موزوں کرنے کی کوشش کی ہے، پیش خدمت ہے نہ میں شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے بوریا میرا ہے اچھا، ہو دری میرے لیے دے جنہیں دیتا ہے تُو، دنیا و دیں کی نعمتیں بس یہ کافی ہے مری کوزہ گری، میرے لیے زندگی پھولوں کی بھی،...
  19. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    محترم اُستاد، آپ کے حکم کے مطابق غزل کو بحر رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع میں موزوں کرنے کی کوشش کی ہے، پیش خدمت ہے نہ میں شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے بوریا میرا ہے اچھا، ہو دری میرے لیے دے جنہیں دیتا ہے تُو، دنیا و دیں کی نعمتیں بس یہ کافی ہے مری کوزہ گری، میرے لیے زندگی پھولوں کی...
  20. م

    ” کیا نظارا تھا مجسم تھی حیا، دیکھ آیا ” ایک کاوش اصلاح کیلیے

    جناب درست فرمایا آپ نے کہ حیا کو عیون ظاہرہ سے دیکھنا ناممکن ہے، آداب عرض ہے
Top