اس دل کی تسلی کو تو اُس روز تیرے پاس
لفظو ں کے چمکتے ہوئے جگنُو بھی نہیں تھے
لگتی تھیں شبیں چاند سے یوں خالی، کہ روشن
اِس دل کے اُفق پر تیرے ابرُو بھی نہیں تھے
پہلے نہ یوںُ کم کم تھا تیری چشم کا جادو
اور ایسے پریشان ترے گیسو بھی نہیں تھے ۔۔
تھی شام سفر حد سے سوِا دل ِکی اُداسی
اور مہرباں...