نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    آپ آج کل کون سی ٹی وی سیریز دیکھ رہے ہیں؟؟

    یقیناً اردو میں دیکھ رہے ہوں گے۔ ہے نا؟
  2. فرخ منظور

    بہرحال بہت بہت مبارک ہو۔ جہاں رہیں خوش رہیں۔ مگر اپنے خرچے پر۔ :)

    بہرحال بہت بہت مبارک ہو۔ جہاں رہیں خوش رہیں۔ مگر اپنے خرچے پر۔ :)
  3. فرخ منظور

    پنجابی میں "سربالا" اور اردو میں "شہ بالا" کہا جاتا ہے۔ ویسے میرا نہیں خیال تھا کہ محمد احمد...

    پنجابی میں "سربالا" اور اردو میں "شہ بالا" کہا جاتا ہے۔ ویسے میرا نہیں خیال تھا کہ محمد احمد اتنے کم عمر ہوں گے۔
  4. فرخ منظور

    حیرت ہے ابھی پہلی پر ہی ہیں۔ میں نے تو چند دن قبل 23ویں منائی ہے۔

    حیرت ہے ابھی پہلی پر ہی ہیں۔ میں نے تو چند دن قبل 23ویں منائی ہے۔
  5. فرخ منظور

    مثلا" ۔ چند مثالیں؟

    مثلا" ۔ چند مثالیں؟
  6. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (91) عقاباں را بہاے کم نہد عشق قدرداں را ببازاں سر دہد عشق نگہ دارد دل ماخویشتن را و لیکن از کمینش بر جہد عشق (یہ قطعہ پیام مشرق سے لیا گیا ہے) ’’ عشق عقاب و شہاب کو بے وقار سمجھتا ہے اور اس کے برعکس کمزور سے کمزور پرندے کو اٹھا کر بازوں سے لڑا دیتا ہے ہمارا دل اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کی کوشش...
  7. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (81) نہ من انجام ونے آغاز جویم ہمہ رازم، جہان راز جویم گر از روئے حقیقت پردہ گیرند ہمہ بوک و مگر را باز جویم (یہ قطعہ پیام مشرق سے لیا گیا ہے) اس قطعے کا سادہ اردو ترجمہ یہ ہے: ’’ مجھے نہ انجام کی تلاش ہے نہ آغاز کی میں سرتاپا راز ہوں اور دنیائے راز کی تلاش میں ہوں۔ اگر حقیقت کے چہرے سے پردہ...
  8. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (71) ترا از خویشتن بے گانہ سازد من آں آبے طرب ناکے ندارم ببا زا رم مجو دیگر متاعے چو گل جز سینہ چا کے ندارم (یہ قطعہ پیام مشرق سے لیا گیا ہے) اس قطعے کے دوسرے مصرعے میں آبے طرب ناکے الفاظ آئے ہیں، آب طربناک کی جگہ شاعر نے آبے طرب ناکے یعنی یائے مجہول کے ساتھ لکھے ہیں۔ یہ یائے مجہول تنکیری...
  9. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (61) بہر زمانہ بہ اسلوب تاہز می گوید حکایت غم فرہاد و عشرت پرویز (یہ شعر پیام مشرق کی ایک غزل سے لیا گیا ہے) ہر دور میں، غم فرہاد اور عشرت پرویز کی داستان نئے اور تازہ انداز میں دہرائی جاتی ہے اقبال کے اس شعر کو پڑھتے ہی، اسی کے دو ایک اور شعر فی الفور ذہن میں آتے ہیں۔ وہ شعر یہ ہیں۔ ستیزہ کار...
  10. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (51) بو علی اندر غبار ناقہ گم دست رومی پردۂ محمل گرفت (یہ شعر پیام مشرق سے لیا گیا ہے جو ایک قطعہ ’’ حکمت و شعر‘‘ میں درج ہے) اقبال نے اس شعر میں اپنے فلسفیانہ افکار کی وضاحت کے لیے ایک پرانی عشقیہ داستان عرب کو پس منظر کے طور پر استعمال کیا ہے اور وہ عشقیہ داستان، مجنوں اور لیلیٰ کی داستان ہے۔...
  11. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (41) مردماں خوگر بیک دیگر شوند سفتہ در یک رشتہ چوں گوہر شوند (یہ شعر رموز بیخودی سے لیا گیا ہے جو ’’ ملت از اختلاط افراد پیدامی شود و تکمیل تربیت او از سر نبوت است‘‘ کے تحت درج ہے) سادہ ترجمہ اس شعر کا یہ ہے کہ: لوگ ایک دوسرے سے مانوس ہو جاتے ہیں اور آپس میں گھل مل جاتے ہیں اور ایک دوسرے سے اسی...
  12. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (31) از محبت چوں خودی محکم شود قوتش فرماں دہ عالم شود (یہ شعر اسرار خودی سے لیا گیا ہے۔ جو ’’ خودی از عشق و محبت محکم میگردد‘‘ کے تحت درج ہے) اس مسئلے پر بحث کرنے کے بعد کہ خودی سوال کرنے سے ضعیف ہو جاتی ہے اقبال اس موضوع کی طرف آتا ہے کہ جب خودی عشق و محبت سے استحکام حاصل کرتی ہے تو نظام عالم...
  13. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (21) فرد تا اندر جماعت گم شود قطرۂ وسعت طلب، قلزم شود (یہ شعر’’ رموز بیخودی‘‘ سے لیا گیا ہے) فرد جب جماعت میں گم ہو جاتا ہے تو وہ ایک قطرے سے سمندر بن جاتا ہے۔ جس طرح خودی کے بارے میں اقبال کے پیش کئے ہوئے تصور سے بعض لوگوں کو دھوکا ہوا۔ اسی طرح بیخودی کے بارے میں غلط فہمی ہوئی۔ ہمارے ادب میں...
  14. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    (11) اے صبا از تنک افشانی شبنم چہ شود تب و تاب جگر از لالہ ربودن نتواں ( یہ شعر پیام مشرق کی ایک غزل سے لیا گیا ہے) اے صبا، قطرہ قطرہ برسانے سے کیا فائدہ، یوں چند بوندوں سے تو لالے کے جگر کی گرمی دور نہیں کی جا سکتی۔ ہوا کے چلنے سے صبح کی کلیاں کھلتی ہیں اور پھول مہکتے ہیں اور صبا کے چلنے سے...
  15. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    صد شعر اقبال فارسی شارح صوفی غلام مصطفی تبسم مرتب: پروفیسر صوفی گلزار احمد اقبال اکادمی پاکستان کچھ صد اشعار فارسی کے بارے میں اس سے قبل 1977ء میں استاذ مرحوم صوفی تبسم صاحب کے نشر کردہ علامہ اقبال مرحوم و مغفور کے سو شعر اور ان کی تشریحات اشاعت کی منزل سے گذر کر اہل علم و دانش سے شرف قبولیت...
  16. فرخ منظور

    مکمل اس آباد خرابے میں ۔ ابن انشا

    ایک آسیب زدہ شام کل شام کی پیلی روشنی جب ڈوب رہی تھی گھر پہنچا میں سوچ میں ڈوبا ، گھبرا یا دور کہیں بنسری کی تانا ڑا کے ایک پرانے دوست نے جنگل میں بلایا ویرانی ہے تنہائی ہے خاموشی ہے ٹھیر ذرا اے دوست میں آیا ابھی آیا دور کہیں اک بنسری کی تان البیلی گونج رہی تھی اور میں دبکا دبکا یا آنگن کی...
  17. فرخ منظور

    مکمل اس آباد خرابے میں ۔ ابن انشا

    شکستِ ساز مُدّتوں ان کو فقط ان کو سنانے کے لیے گیت گائے دل آشفتہ نوانے اے دوست پر انھیں گوش توجہ سے نوازا نہ گیا نا شنیدہ ہی رہے اپنے فسانے اے دوست عشق بیچارہ کو محروم نوا چھوڑ کے وہ کھو گئے کونسی دنیاؤں میں جانے اے دوست پھر کبھی فرصتِ ا ظہار تمنا نہ ہوئی نا شنیدہ ہی رہے دل کے فسانے اے دوست اب...
  18. فرخ منظور

    مکمل اس آباد خرابے میں ۔ ابن انشا

    اس آباد خرابے میں ابنِ انشا کلامِ تازہ اور انتخاب پیش لفظ انشا جی کا پہلا مجموعہ کلام چاند نگر تھا جو 1955 میں پہلی بار شائع ہوا۔ یہ اس دور کی بات تھی جب انسان کے قدم چاند پر نہ پہنچے تھے انشا جی یہ اس زندگی کے خاکے ہیں جو میں نے اٹھائیس برس میں بسر کی ہے گرجا کا گھڑیال جو دو بجاتا ہے...
  19. فرخ منظور

    عدم وہ باتیں تری وہ فسانے ترے - عبدالحمید عدم

    وہ باتیں تری وہ فسانے ترے شگفتہ شگفتہ بہانے ترے بس اک داغِ سجدہ مری کائنات جبینیں تری آستانے ترے مظالم ترے عافیت آفریں مراسم سہانے سہانے ترے فقیروں کی جھولی نہ ہوگی تہی ہیں بھرپور جب تک خزانے ترے دلوں کو جراحت کا لطف آ گیا لگے ہیں کچھ ایسے نشانے ترے اسیروں کی دولت اسیری کا غم نئے...
Top