قارئینِ سخن کے لیے منیر سیفی صاحب کی غزل ارسال کر رہا ہوں۔ ملاحظہ ہو:
آواز دے کے خود کو بلانا پڑا مجھے
اپنی مدد کو آپ ہی آنا پڑا مجھے
مجھ سے تمہارے عکس کو کرتا تھا بدگماں
آئینہ درمیاں سے ہٹانا پڑا مجھے
پھر اس کے بعد جرآتِ گریہ نہیںہوئی
اک اشک خاک سے جو اٹھایا پڑا مجھے
پھر...