نتائج تلاش

  1. جیا راؤ

    تھا کبھی حقیقت جو کھو گیا سرابوں میں۔۔۔ برائے اصلاح

    تھا کبھی حقیقت وہ، کھو گیا سرابوں میں اُس کے لمس کی خوشبو آج تک ہے ہاتھوں میں بے تحاشہ پیار آیا اُس نے مجھ سے پوچھا جب 'کیا وفا بھی شامل ہے عشق کے نصابوں میں!' کیا دہکتی رنگت تھی، کیسا آتشیں لہجہ! کیا عجیب لذت تھی اسکی تلخ باتوں میں میرا نام صفحوں سے اب مٹا بھی ڈالو تم مجھ کو قید...
  2. جیا راؤ

    قابل اجمیری حیرتوں کے سلسلے سوزِ نہاں تک آگئے۔۔۔۔قابل اجمیری

    رفتہ رفتہ رنگ لایا جذبِ خاموشیءِ عشق وہ تغافل کرتے کرتے امتحاں تک آگئے واہ۔۔۔۔ بہت خوبصورت غزل ہے۔۔۔ شاملِ محفل کرنے کا شکریہ۔۔۔:)
  3. جیا راؤ

    مجھے میری ذات سے نفرت ہے

    آمین۔۔۔ شکریہ۔۔ :)
  4. جیا راؤ

    مجھے میری ذات سے نفرت ہے

    لا جواب! :biggrin::biggrin:
  5. جیا راؤ

    مجھے میری ذات سے نفرت ہے

    ہم تعلیمی سلسلے میں لاپور منتقل ہو گئے ہیں اور ہاسٹل میں نیٹ کی سہولت نہ ہونے کے باعث محفل سے دور رہے۔۔۔۔۔ :)
  6. جیا راؤ

    تعارف ادھر کوئی نہ آئے ((؛

    خوش آمدید۔۔۔۔۔ :)
  7. جیا راؤ

    مجھے میری ذات سے نفرت ہے

    اتنی 'خطرناک' غزل۔۔۔۔۔۔۔۔ :)
  8. جیا راؤ

    پانی کا بُلبُلا

    ہستی اپنی حُباب کی سی ہے یہ نمائش سراب کی سی ہے
  9. جیا راؤ

    پانی کا بُلبُلا

    واہ۔۔۔۔ خوبصورت !!!
  10. جیا راؤ

    چکرائیے گا بالکل نہیں

    اچھی تصاویر ہیں تعبیر جی۔۔۔۔۔۔ :biggrin:
  11. جیا راؤ

    آنکھوں میں انتظار کی شمعیں جلا کے رکھ

    بہت شکریہ اعجاز انکل آپ نے وقت نکال کر اصلاح کی۔۔۔۔۔:) میں اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔۔۔ :)
  12. جیا راؤ

    آنکھوں میں انتظار کی شمعیں جلا کے رکھ

    شکریہ جناب۔۔۔ :)
  13. جیا راؤ

    آنکھوں میں انتظار کی شمعیں جلا کے رکھ

    ہمت افزائی کا بے حد شکریہ۔۔۔ :)
  14. جیا راؤ

    آنکھوں میں انتظار کی شمعیں جلا کے رکھ

    حوصلہ افزائی کا شکریہ۔۔۔ :)
  15. جیا راؤ

    میری آغوش میں‌آ کر وہ سلاتا آنکھیں

    اُس پہ الزام لگے جتنے میں‌ٹھکرا دیتا گر مرے سامنے اِک باراُٹھاتا آنکھیں بہت خوب۔۔۔۔ !!!
  16. جیا راؤ

    سٹریٹ کرائمز

    :biggrin::biggrin::biggrin:
  17. جیا راؤ

    دیئے گئے لفظ پر شاعری

    اس ہجوم میں تجھ کو کیا خبر ہوئی ہوگی کس کو کیا تعلق تھا تیرے آستانے سے ہجوم
  18. جیا راؤ

    آنکھوں میں انتظار کی شمعیں جلا کے رکھ

    آنکھوں میں انتظار کی شمعیں جلا کے رکھ اے دل وہ آج آئے گا تو گھر سجا کے رکھ ! غیروں کو سونپ دے تو مجھے اپنے ہاتھ سے جو یوں نہیں تو مجھ کو پھر اپنا بنا کے رکھ ! کس نے کہا کلی کو یہ چپکے سے کان میں 'چہرے پہ رنگ سارے سجا کر حیا کے رکھ!' صدیوں کے بعد وصل ہے اقرار کر بھی لے جذبوں کو آج تو...
  19. جیا راؤ

    نظیر وہ مجھ کو دیکھ کچھ اس ڈھب سے شرمسار ہوا ۔ نظیر اکبر آبادی

    قرار کر کے نہ آیا وہ سنگ دل کافر پڑیں قرار پہ پتھر، یہ کچھ قرار ہوا بہت خوب۔۔۔ !!
  20. جیا راؤ

    حبیب جالب غزل-مہتاب صفت لوگ یہاں خاک بسر ہیں - حبیب جالب

    آئے تھے یہاں جن کے تصور کے سہارے وہ چاند،وہ سورج،وہ شب و روز کدھر ہیں سوئے ہو گھنی زلف کے سائے میں ابھی تک اے راہ رواں کیا یہی اندازِ سفر ہیں بہت خوب۔۔۔۔۔۔ !!
Top