آنکھوں میں انتظار کی شمعیں جلا کے رکھ
اے دل وہ آج آئے گا تو گھر سجا کے رکھ !
غیروں کو سونپ دے تو مجھے اپنے ہاتھ سے
جو یوں نہیں تو مجھ کو پھر اپنا بنا کے رکھ !
کس نے کہا کلی کو یہ چپکے سے کان میں
'چہرے پہ رنگ سارے سجا کر حیا کے رکھ!'
صدیوں کے بعد وصل ہے اقرار کر بھی لے
جذبوں کو آج تو...