عید گاہ ما غریباں کوئے تو
انبساط عید دیدن روئے تو
صد ہزاراں عید قربانت کنم
اے ہلالِ ما خمِ ابروئے تو
اے میرے محبوب میری عیدگاہ تو تیرا کوچہ ہے اور میری عید تو بس تیری اِک نظر میں پوشیدہ ہے میں اس جیسی ہزاروں عیدیں تیرے اَبرو کے صرف ایک خم پر قربان کر دوں.
اُستاد خسرو دہلوی