نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دلدل میں غم کی اور بھی دھنستے چلے گئے ! جُھوٹی تسلّیاں تھیں ، سہارے نہیں ہُوئے شفیق خلؔش
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فرازِ دار مُقدّر بنے، کہ زہر کا جام دیارِ شوق میں اب ہچکچاہٹیں کیسی مُرتضٰی برلاس
  3. طارق شاہ

    قتیل شفائی ::::::چارہ گر، اےدلِ بے تاب! کہاں آتے ہیں:::::: Qateel Shifai

    چارہ گر، اےدلِ بے تاب! کہاں آتے ہیں مجھ کو خوش رہنے کے آداب کہاں آتے ہیں میں تو یک مُشت اُسے سونپ دُوں سب کچھ، لیکن ایک مُٹّھی میں ، مِرے خواب کہاں آتے ہیں مُدّتوں بعد اُسے دیکھ کے، دِل بھر آیا! ورنہ ،صحراؤں میں سیلاب کہاں آتے ہیں میری بے درد نِگاہوں میں، اگر بُھولے سے! نیند آئی بھی تو ،...
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    محورِ ذہن ہو گئے ہیں، کہ اب ! کب مجھے اُن کا ہی خیال نہیں شفیق خلؔش
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مثلِ جاناں کہوں جسے میں، خلؔش ! ایسا ہرگز کوئی جمال نہیں شفیق خلؔش
  6. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: روز و شب کا رہا خیال نہیں!:::::: Shafiq Khalish

    روز و شب کا رہا خیال نہیں! کیوں یُوں گذریں کا بھی ملال نہیں اک تنومند ہے شجر دُکھ کا غم مِرا، اب غمِ نہال نہیں لوگ پُوچھیں ہیں نام تک اُس کا صرف افسُردگی سوال نہیں کچھ بھی کہنا کہاں ہے کچھ مُشکل کچھ کہوں دِل کی، یہ مجال نہیں لوگ ہنستے ہیں حال پر جو مِرے میں بھی ہنستا ہوں کیا کمال نہیں آ...
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چراغوں کو آنکھوں میں محفوُظ رکھنا بڑی دُور تک رات ہی رات ہوگی بشیر بدؔر
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سب دیر و حرم چھُوٹے ، دِلدار و صنم چُھوٹے ہم آ ہی گئے، دُنیا ! آخر تِرے جادُو میں بشیر بدؔر
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یُونہی بیٹھے رہو بس دردِدِل سے بے خبر ہو کر ! بنو کیوں چارہ گر تم، کیا کروگے چارہ گر ہو کر؟ مجاؔز لکھنوی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یا رب! غمِ محبّت سب بخش دے مُجھی کو میرے سِوا کسی کو اب مُبتِلا نہ کرنا جِگؔر مُرادآبادی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جِتنی ضِدیں ہیں، اے دِل! تُو شوق سے کیے جا مجھ کو بھی تا قیامت، تیرا کہا نہ کرنا جِگؔر مُرادآبادی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عرضِ نیازِ غم کو، لب آشنا نہ کرنا یہ بھی اِک اِلتجا ہے، کُچھ اِلتجا نہ کرنا جِگؔرمُرادآبادی
  13. طارق شاہ

    جگر یادش بخیر، جب وہ تصور میں آ گیا

    یادش بخیر، جب وہ تصوّر میں آ گیا شعر و شباب و حُسن کا دریا بَہا گیا جب عِشق، اپنے مرکزِ اصلی پہ آ گیا ! خود بن گیا حَسِین، دو عالَم پہ چھا گیا جو دِل کا راز تھا اُسے کُچھ دِل ہی پا گیا وہ کر سکے بَیاں، نہ ہَمِیں سے کہا گیا ناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اُڑا گیا خو ش فکر تھا ، کہ صاف یہ پہلُو...
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی شائستہ و شایانِ غمِ دِل نہ مِلا ہم نے ، جس بزم میں دیکھا اِسے، تنہا دیکھا جِگؔر مُرادآبادی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یُوں اُداسی کا دَور دَورہ ہے! دِ ل میں باقی نہ حوصلہ سا لگے شفیق خلؔش
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بدگمانی کا سلسلہ سا لگے! کُچھ بھی کہیے، اُنھیں گِلہ سا لگے شفیق خلؔش
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دلِ آگاہ میں ، کیا کہیے جِگؔر! کیا دیکھا لہریں لیتا ہُوا ، اِک قطرے میں دریا دیکھا جِگؔر مُرادآبادی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دھڑکنیں دِل کی، سبھی کُچھ کہہ گئیں دِل کو مَیں خاموش کرتا ہی رہا جِگر مُرادآبادی
  19. طارق شاہ

    جگر مُراد آبادی :::::: کوئی جیتا ، کوئی مرتا ہی رہا :::::: Jigar Muradabaadi

    کوئی جیتا ، کوئی مرتا ہی رہا عِشق اپنا کام کرتا ہی رہا جمع خاطر کوئی کرتا ہی رہا دِل کا شیرازہ بِکھرتا ہی رہا غم وہ میخانہ، کمی جس میں نہیں دِل وہ پیمانہ، کہ بھرتا ہی رہا حُسن تو تھک بھی گیا ، لیکن یہ عِشق کارِ معشوقانہ کرتا ہی رہا وہ مِٹاتے ہی رہے، لیکن یہ دِل نقش بن بن کر اُبھرتا...
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کرچُکے سب اپنی اپنی حِکمتیں دَم نِکلتا ہو، تو ہمدم کیا کریں داغؔ دہلوی
Top