نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میری جانب نگاہِ لُطف نہ کر غم کو اِس درجہ کامراں نہ بنا میری ہستی نیازو شوق سہی ! اِس کو عنوانِ داستاں نہ بنا مجازؔ لکھنوی
  2. طارق شاہ

    میر میر مِیر تقی مِیؔر :::::: ہم بھی پِھرتے ہیں یک حَشَم لے کر:::::: Mir Taqi Mir

    ہم بھی پِھرتے ہیں یک حَشَم لے کر دستۂ داغ و فوجِ غم لے کر دست کش نالہ، پیش رُو گریہ آہ چلتی ہے یاں، علَم لے کر مرگ اِک ماندَگی کاوقفہ ہے! یعنی آگے چلیں گے دَم لے کر اُس کے اُوپر، کہ دِل سے تھا نزدِیک ! غم ِدُوری چلے ہیں ہم لے کر بارہا صید گہ سے اُس کی گئے داغِ یاس ،آہُوئے حَرَم لے کر...
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مرنے پہ اپنے مت جا سالک طلب میں اُس کی گو سر کو کھو رہے گا، پر اُس کو پا رہے گا مِیر تقی مِیؔر
  4. طارق شاہ

    سودا چہرے پہ نہ یہ نقاب دیکھا - سوداؔ

    غزل (مرزا محمد رفیع دہلوی متخلص بہ سوداؔ) چہرے پہ نہ یہ نقاب دیکھا پروئے میں تھا آفتاب دیکھا کیونکر نہ بِکُوں مَیں ہاتھ اُس کے یوسفؑ کی طرح ، مَیں خواب دیکھا کُچھ مَیں ہی نہیں ہُوں، ایک عالَم اُس کے لیے یاں خراب دیکھا بے جُرم و گناہ، قتلِ عاشِق مذہب میں تِرے ثواب دیکھا کُچھ ہووے تو ہو عدم...
  5. طارق شاہ

    سودا باتیں کِدھر گئیں وہ تِری بھولی بھالِیاں؟ - سودا

    غزل (مرزا محمد رفیع دہلوی سودا) باتیں کِدھر گئیں وہ تِری بھولی بھالِیاں؟ دِل لے کے بولتا ہَے، جو اَب تُویہ بولِیاں ہر بات ہَے لطیفہ و ہر یک سُخن ہَے رمز ہر آن ہَے کِنایہ و ہر دَم ٹھٹھولِیاں حَیرت نے، اُس کو بند نہ کرنے دیں پِھر کبھو آنکھیں، جب آرسی نے تِرے مُنہ پہ کھولِیاں اندامِ گُل پہ ہو...
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کر اپنے موج خیز خیالوں کی روک تھام! یہ پھیل جائیں گے تو ،سمیٹے نہ جائیں گے سیماؔب اکبرآبادی
  7. طارق شاہ

    سیماب اکبر آبادی سیمابؔ اکبر آبادی ::::: محفلِ عالَم میں پیدا برہَمِی ہونے لگی ::::: Seemab Akbarabadi

    غزل محِفلِ عالَم میں پیدا برہَمی ہونے لگی زندگی ، خود ہی حرِیفِ زندگی ہونے لگی سعئیِ تجدِیدِ جنُونِ عاشقی ہونے لگی یاد بھی ہونے لگی، فریاد بھی ہونے لگی شرم سے آنکھیں جُھکا دِیں احتیاطِ ضبط نے ! جب ، نظر بھی ترجمانِ بیکسی ہونے لگی دشتِ ایمن میں چراغِ طُور ٹھنڈا ہو گیا جلوہ گاہِ دِل میں،...
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سُنا ہے اُنھیں بھی، ہَوا لگ گئی ہَواؤں کا رُخ جو بدلتے رہے ڈاکٹر بشیر بدؔر
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عقل کر وا بھی چکی عِشق سے توبہ، لیکن! دِل کی کوشش وہی مُشکِل میں پھنسائے رکھنا شفیق خلؔش
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    جب سرابِ آرزو کا تجزیہ مَیں کر چُکا ! نامُرادِی سے مجھے تسکِین سی ہونے لگی ڈال دے گی مصلحت، پردے شگفتِ حال پر اُن پہ ظاہر کیوں مِری افسُردگی ہونے لگی سیماؔب اکبرآبادی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا عجب، بدل ڈالے اِک دِن اپنی فطرت بھی! رنگ تو بدلتا ہے روز آسماں اپنا سیماؔب اکبرآبادی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ان دلبروں سے کیا کہیں مظلُومِ عِشق ہم ! ناچار ظلم و جور و ستم ان کے سہہ گئے مِیر تقی مِیؔر
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک نِگہ کرکے اُن نے مول لِیا بِک گئے آہ ، ہم بھی کیا سستے مِیؔر جنگل پڑے ہیں آج یہاں لوگ کیا کیا نہیں تھے کل بستے مِیؔر تقی مِیر
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شرطِ فُرصت پہ ہے لوگوں کا یہ معموُل خلش! ذکر سے تیرے ہی، محفل سی سجائے رکھنا شفیق خلؔش
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مجھ سے ، جگر! ہُوا ہے ادا جستُجو کا حق ہر ذرّے کو گواہ کیے جارہا ہُوں مَیں جگرمُراد آبادی
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مَیں اِس زمِیں پہ تجھے چاہنے کو زندہ ہُوں! مجھے قبوُل نہیں ،بے جواز ہو جانا عرفاؔن صدیقی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یادوں کے نقش کندہ ہیں ناموں کے رُوپ میں ہم نے بھی دن گُزارے درختوں کی چھاؤں میں یُوں تو رَواں ہیں میرے تعاقُب میں منزِلیں لیکن، مَیں ٹھوکروں کو لپیٹے ہُوں پاؤں میں خاطؔر غزنوی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آگ کے درمیان سے نِکلا میں بھی کِس اِمتحان سے نِکلا جب بھی نِکلا ستارۂ اُمّید کُہر کے درمیان سے نِکلا شکیبؔ جلالی
  19. طارق شاہ

    شکیب جلالی آگ کے درمیان سے نکلا ۔۔۔

    آگ کے درمیان سے نکلا میں بھی کِس اِمتحان سے نکلا پھر ہَوا سے سُلگ اُٹھے پتےّ پھِر دُھواں گُلسِتان سے نکلا جب بھی نِکلا ستارۂ اُمّید کُہر کے درمیان سے نکلا چاندنی جھانکتی ہے گلیوں میں کوئی سایہ مکان سے نکلا ایک شُعلہ ، پِھر اِک دُھویں کی لکِیر اور کیا خاکدان سے نکلا ؟ چاند جس آسمان میں ڈُوبا...
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آہِ سوزاں و اشکِ گلگوں سے کارِ برق و سحاب کرتا ہُوں مِیر محمدی بیدؔار
Top