رفاعی پلاٹس، گراؤنڈز، خالی پلاٹس، وغیرہ کو شہری حکومت یا کے ڈی اے کے اندرونی تعاون سے "کاٹ" کر وہاں گھروں کی پلاٹنگ کی جاتی ہے اور باقاعدہ پیپرز بنا کر بیچے جاتے ہیں۔ پچھلے 7-8 سالوں میں متحدہ کے بہت سارے عہدے داران اس میں ملوث رہے ہیں۔ کچھ گراؤنڈز پر فلیٹس بنا کر بیچے گئے۔ مثلا شپ اونرز کولج کے...