معزرت قبول کیجیے اُستاد محترم، پتہ نہیں کیوں یہ غزل نے چکرا دیا ہے، اب دیکھیے تو شائد کچھ بہتر ہوئی ہو
ہوں میں شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے
زندگی خاروں سے لیکن ہے بھری میرے لیے
خاک پر سوتا رہا ہوں یہ غنیمت ہو گئی
فرش ننگا نہ رہا، اب ہے دری میرے لیے
اور بلاوا تھا سہی، گرچہ وہ افسوس...