نتائج تلاش

  1. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا مجھ کو تڑپا کے گیا، ایسے لپٹنے آیا ابر تھا، رعد نہ طوفاں، نہ کہیں تھی ہلچل جانے پھر کیا تھا کہ یکدم ہی چمٹنے آیا میں نے تنہائی کی برسوں سے بچھائی تھی بساط وہ اُسے پل میں لگے ہاتھ اُلٹنے آیا اُس کی قربت کا نشہ ایسا تھا پھسلا میں بھی وہ بھی مستی میں تھا...
  2. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    آداب عرض ہے جناب مغل صاحب، یہ جب سے نیا سافٹ ویر فورم پر آیا ہے ، فونٹ اور ترتیب بڑی مشکل سے ہوتی ہے۔ اگر دو اشعار کے بیچ فاصلہ دیں تو ارسال کے بعد فاصلہ غائب ہو جاتا ہے، پھر بھی کوشش ہو گی انشا اللہ
  3. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا مجھ کو تڑپا ہی دیا، ایسے، لپٹنے آیا ابر تھا، رعد نہ طوفاں، نہ کہیں تھی ہلچل جانے پھر کیا تھا، کہ یکدم ہی چمٹنے آیا میں نے تنہاٗی کی برسوں سے بچھاٗی تھی بساط وہ اُسے پل میں لگے ہاتھ ، اُلٹنے آیا اُس کی قربت کا نشہ ایسا تھا پھسلا میں بھی وہ بھی...
  4. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    جی اب کچھ اطمنان ہے مجھے، اآپ جیسا مناسب سمجھیے
  5. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    اُستاد محترم معزرت قبول کیجیے مجھے لگتا ہے کہ اُچٹنا جن معنی میں استعمال کیا ہے وہ ٹھیک نہیں، کچھ تبدیلیاں اور کرتا ہوں وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا مجھ کو تڑپا ہی دیا، ایسے، لپٹنے آیا ابر تھا، رعد نہ طوفاں، نہ کہیں تھی ہلچل جانے پھر کیا تھا، کہ یکدم ہی چمٹنے آیا میں نے تنہائی کی...
  6. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    اُستاد محترم معزرت قبول کیجیے مجھے لگتا ہے کہ اُچٹنا جن معنی میں استعمال کیا ہے وہ ٹھیک نہیں، کچھ تبدیلیاں اور کرتا ہوں وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا مجھ کو تڑپا ہی دیا، ایسے، لپٹنے آیا ابر تھا، رعد نہ طوفاں، نہ کہیں تھی ہلچل جانے پھر کیا تھا، کہ یکدم ہی چمٹنے آیا میں نے تنہاٗی...
  7. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    کچھ تبدیلیاں وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا مجھ کو تڑپا ہی دیا، ایسے، لپٹنے آیا میں نے تنہاٗی کی برسوں سے بچھاٗی تھی بساط وہ اُسے پل میں لگے ہاتھ ، اُلٹنے آیا میں نے دیوار بناٗی تھی مرے چاروں طرف میری مضبوط حدوں کو وہ اُچٹنے آیا اُس کی قربت کا نشہ ایسا تھا...
  8. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    محترم اُستاد، اُچٹنا گویا کسی چیز کو اکھیڑنا، دیوار کی پرتوں کو
  9. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا مجھ کو تڑپا ہی دیا، ایسے، لپٹنے آیا میں نے تنہاٗی کی برسوں سے بچھاٗی تھی بساط وہ اُسے پل میں لگے ہاتھ ، اُلٹنے آیا میں نے دیوار بناٗی تھی مرے چاروں طرف میری دیوار کی پرتوں کو اُچٹنے آیا میں کہ آتش میں محبت کی ہوا خاکستر اُس کو پرواہ بھی نہ تھی،...
  10. م

    بحر بتائیے

    http://muhammad-waris.blogspot.com/2009/05/blog-post_31.html آپ کے سوال کا تشفی بخش جواب یہاں موجود ہے
  11. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    لیجیے جناب ایک کوشش اور کیے لیتا ہوں نہ میں شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے دے تو بس دنیا محبت سے بھری میرے لیے نہ ہو کھٹیا تو چلے فرش بھی خاکی ننگا نہ ہو چادر نہ سہی بس ہو دری میرے لیے نہ زمانہ ہی یہ پلٹا، نہ ہی دنیا بدلی تو نے چھوڑی تھی جہاں ویسی دھری میرے لیے تو...
  12. م

    برائے اصلاح : ایک نظم ،'' پہلی ملاقات'': از: محمد اظہر نذیر ؔ

    پہلی ملاقات عمر کی بے شمار گلیوں میں کچھ تو روشن تھے راستے لیکن تنگ تاریک موڑ بھی آٴے یاد بس وہ مقام ہے مجھ کو ہاں جہاں بے سبب رکا تھا میں پھر ملاقات ہوگئی تم سے
  13. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    اُستاد محترم، گستاخی معاف، میں فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن میں کوشش کر رہا تھا
  14. م

    ایک تازہ غزل اصلاح کیلیے

    معزرت قبول کیجیے اُستاد محترم، پتہ نہیں کیوں یہ غزل نے چکرا دیا ہے، اب دیکھیے تو شائد کچھ بہتر ہوئی ہو ہوں میں شہزادہ کہیں کا، نہ پری میرے لیے زندگی خاروں سے لیکن ہے بھری میرے لیے خاک پر سوتا رہا ہوں یہ غنیمت ہو گئی فرش ننگا نہ رہا، اب ہے دری میرے لیے اور بلاوا تھا سہی، گرچہ وہ افسوس...
  15. م

    ایک نظم،'' مجھے مت جلانا''

    بہت شکریہ جناب حسن صاحب
  16. م

    ایک نظم،'' مجھے مت جلانا''

    شکریہ محترم وارث صاحب
  17. م

    ایک نظم،'' مجھے مت جلانا''

    شکریہ محترمہ نیلم صاحبہ
Top