نتائج تلاش

  1. م

    ایک معصوم سی نظم،'' نقاب''

    بہت شکریہ جناب شمشاد صاحب
  2. م

    ایک معصوم سی نظم،'' نقاب''

    نقاب کچھ ارادہ نہیں تھا قاتل کا قتل ہونا مرا مقدر تھا شام بس ذور سے چلی پروا اُس کے رُخ سے نقاب اُٹھا تھا
  3. م

    نمکین غزلوں کے موسم میں ایک میٹھی سی غزل،'' آزمانے آئے گا، وہ دل جلانے آئے گا''

    آزمانے آئے گا وہ، دل جلانے آئے گا کچھ سُنے شائد ہی میری، بس سنانے آئے گا کہ گیا تھا، اب نہ آوں گا، کبھی ملنے تُجھے جانتا ہوں آئے گا، گرچہ ستانے آئے گا سو رہا ہوں تو جگا کر پوچھتا ہے، سو گئے؟ اور مکر اپنا ہے سونا، کہ جگانے آئے گا اُس کو ازبر ہیں کٗئی قصے محبت کے مگر اپنی الفت...
  4. م

    ایک نظم،'' لے کے یادیں ساون آیا'' از محمد اظہر

    جی بہت بہتر جناب آئندہ خیال رکھوں گا انشا اللہ
  5. م

    ہک پنجابی گیت لکنڑ دہ کوشش کیتی ہے سنگیو،'' اظہرے سچا پیار کریں''

    اظہرے سچا پیار کریں پیار نوں پہلے، رکھیں دل وچ ایویں نہ اظہار کریں اظہرے سچا پیار کریں پیار ہے سچا، باقی سودا جھوٹا نہ بے کار کریں اظہرے سچا پیار کریں جیبوں نکلے ہاں لکھ واری دل تُوں نہ انکار کریں اظہرے سچا پیار کریں اکھیاں لاوِیں سوچ کے لاوِیں ایوِیں نہ توں چار کریں اظہرے سچا پیار کریں...
  6. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا مجھ کو تڑپا ہی گیا، ایسے لپٹنے آیا میں نے تنہائی کی برسوںمیںبچھائی تھی بساط وہ اُسے ایک ہی لحظے میں اُلٹنے آیا ابر تھا، رعد تھی، طوفاں تھا ، نہ کچھ تھی ہلچل کیا ہوا تھا اسے، بے وجہ چمٹنے آیا اُس کی قربت کا نشہ وہ تھا کہ بہکا میں بھی وہ بھی مستی میں...
  7. م

    ایک تازہ غزل،'' ذرا دل کو کشادہ کر لیا جائے'' از محمد اظہر

    محبت کا ارادہ کر لیا جائے ذرا دل کو کشادہ کر لیا جائے پڑا برسوں سے ہے بے کار دل اپنا کہو تو استفادہ کر لیا جائے اگر کم ہو، تو مے میں کیا مزہ ساقی اسے کچھ اور زیادہ کر لیا جائے نبھانا ہوگا ممکن تو نبھا لیں گے ابھی رسماً ہی وعدہ کر لیا جائے محبت کا ارادہ بھول سکتا ہے ارادے کا اعادہ کر لیا...
  8. م

    ایک نظم،'' لے کے یادیں ساون آیا'' از محمد اظہر

    ساون لے کے یادیں ساون آیا اپنا ماضی آگے پایا بارش نے پھر یہ فرمایا کیا ہے کھویا، اور کیا پایا لے کے یادیں ساون آیا بچپن ساتھی رونا گانا ملنا جلنا آنا جانا کھیتوں سے چوری کر کھانا ویسا کچھ بھی پھر نہ بھایا لے کے یادیں ساون آیا کاپی پنسل لکھنا پڑھنا اچھے کاموں آگے بڑھنا ٹیچر غصہ...
  9. م

    ندیا ری ندیا، کچھ بولو نہ از محمد اظہر نذیر

    ندیا ری ندیا، کچھ بولو نہ میں کچھ دیر تنہا رہنا چاہتی تھی، اور شاید ایسا نہیں بھی تھا، کسی نہ کسی کا ساتھ بھی چاہتی تھی، بس مجھے ندی کا خیال آیا اور مین اُسی کی جانب چلی آٴی،، جیسا کہ میں اکثر کیا کرتی۔ سینڈلز گاڑی میں ہی رہنے دیے اور ننگے پاوں ندی کی جانب بڑھی۔ ایک پتھر پر بیٹھ کر جونہی...
  10. م

    ایک تازہ غزل،'' ذرا دل کو کشادہ کر لیا جائے'' از محمد اظہر

    اُستاد محترم، محبت کشادہ دلی سے ہی کی جا سکتی ہے نہ؟
  11. م

    ایک تازہ غزل،'' ذرا دل کو کشادہ کر لیا جائے'' از محمد اظہر

    ارے جناب راجہ صاحب ایسا ہو جاتا ہے، خیر ہے
  12. م

    ایک غزل،'' وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا'' از: محمد اظہر نذیر

    جی اُستاد محترم دوبارہ جمیل نوری فونٹ مین کمپوز کی ہے، م م مغل صاحب کی ہدایت پر
  13. م

    ایک تازہ غزل،'' ذرا دل کو کشادہ کر لیا جائے'' از محمد اظہر

    پسندیدگی کے لیے ممنوں جناب زیش صاحب
  14. م

    ایک تازہ غزل،'' ذرا دل کو کشادہ کر لیا جائے'' از محمد اظہر

    ذرا دل کو کشادہ کر لیا جائے محبت کا ارادہ کر لیا جائے پڑا بیکار برسوں سے ہے دل اپنا کہو تو استفادہ کر لیا جائے ارے کم ہو، تو مے میں کیا مزہ ساقی اسے کچھ اور زیادہ کر لیا جائے نبھانا ہو گیا ممکن، نبھا لیں گے ابھی ایسے ہی وعدہ کر لیا جائے عمل پیہم بھی ہو، کافی نہیں لیکن یقیں کو...
Top