نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    حال میرا خراب ہے کہ نہیں آج تو آپ نے بھی آ دیکھا مولانا حسرؔت موہانی
  2. طارق شاہ

    داغ داغ دہلوی ::::: دِل گیا اُس نے لِیا ہم کیا کریں ::::: Daagh Dehlvi

    بہت نوازش اظہارِ خیال اور پزیرائی انتخاب پر جناب فاتح صاحب اور جناب کاشفی صا حب :) :) گاہے گاہے باز خواں ایں۔۔۔۔۔۔ بلکہ گاہے گاہے بشنود باز ایں قصۂ خوش گفتہ را اور بہ آوازِ ملکہ شنیدن کی تو کیا ہی بات ہے :)
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زاہد چلا ہے کعبہ کو، اور برہَمن کنشت! بندے ہیں اُس کے ہم، جو کسی دِل میں گھر کرے مِرزا محمد رفیع سودؔا
  4. طارق شاہ

    سودا بدلا تِرے ستم کا کوئی تجھ سے کیا کرے

    مِرزا محمد رفیع سودؔا بدلا ، تِرے سِتم کا کوئی تُجھ سے کیا کرے اپنا ہی تُو فریفتہ ہووے خُدا کرے قاتل! ہماری نعش کو تشہیر ہے ضرُور آئندہ تا ، کوئی نہ کسی سے وفا کرے اِتنا لِکھائیو مِرے لَوحِ مزار پر یاں تک نہ ذی حیات کو کوئی خفا کرے بُلبُل کو خُونِ گُل میں لِٹایا کروں، مجھے! نالے کی گر چمن...
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گر ہو ، شراب و خلوتِ محبوبِ خُوب رُو ! زاہد ! تُجھے قسم ہے، جو تُو ہووے تو کیا کرے ؟ مِرزا محمد رفیع سودؔا
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بدلا تِرے سِتم کا ، کوئی تجھ سے کیا کرے ! اپنا ہی تُو فریفتہ ہووے، خُدا کرے مِرزا محمد رفیع سودؔا
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہائے یہ بیگانگی! اپنی نہیں مجھ کو خبر ہائے یہ عالَم کہ تُو دل سے جُدا ہوتا نہیں ساغؔر صدیقی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا خزانے مِری جاں ! ہجر کی شب یاد آئے تیرا چہرہ، تِری آنکھیں، تِرے لب یاد آئے مُحسن نقوی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کار فرما پِھر مِرا شوقِ غزل خوانی ہے آج پِھر نَفَس کا ساز گرمِ شُعلہ افشانی ہے آج مجاؔز لکھنوی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یاں، بہ ایں عالَم، غُرورِ یُوسَفِیّت بھی نہیں واں زُلیخائی، بہ عزمِ چاک دامانی ہے آج مجاؔز لکھنوی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل ہی پہلُو میں، نہ قابُو میں طبیعت میری دیکھتے دیکھتے ، کیا ہوگئی حالت میری دام پاتےنہ جِگؔر کیوں وہ بھلا مُنہ مانگا ! ڈال دی چشمِ خریدار پہ حسرت میری جِگر مُرادآبادی
  12. طارق شاہ

    جز ترےکچھ بھی نہیں اور مقدر میرا - عنبرین حسیب عنبر

    جُز تِرے، کچھ بھی نہیں اور مُقدّر میرا تُو ہی ساحِل ہے مِرا، تُو ہی سمندر میرا :)
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک تلاطُم کا جو باعث تھا جوانی میں، خلشؔ! خُوب رُو ، اب بھی ہوں اُس دِل کے مکیں، کُچھ کم ہے شفیق خلؔش
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رُخِ سیماب پہ آنکھیں ہیں غزالوں جیسی ! رنگِ لب اُس پہ گلابوں سے حَسِیں کُچھ کم ہے شفیق خلؔش
  15. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: جان لینے کو یہ احساس کہِیں کُچھ کم ہے ::::: Shafiq Khalish

    غزل جان لینے کو یہ احساس کہِیں کُچھ کم ہے پیار مجھ سے تمھیں پہلا سا نہیں، کُچھ کم ہے زیست، کب اُس کے تخیّل سے حَسیں کُچھ کم ہے اب بھی صُورت ہے وہی دِل کے قرِیں، کُچھ کم ہے اُن پہ دعویٰ ،کہ ہیں پریوں سے حَسِیں، کُچھ کم ہے کون کہہ سکتا ہے حُوروں سی نہیں، کُچھ کم ہے رُخِ سیماب پہ...
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہیں محفوظ آثارِ غم دِل میں، لیکن خوشی نے نہ چھوڑی کُچھ اپنی نشانی مِرا حالِ دِل کیا معمّہ تھا، یا رب ! نِگاہوں نے کی عُمر بھر ترجمانی مَیں سیماؔب تھا ترجمانِ حقائق کسی نے بھی میری حقیقت نہ جانی سیماؔب اکبرآبادی
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نازُک تِرے مریضِ محبّت کا حال ہے دِن کٹ گیا، تو رات کا کٹنا محال ہے جِگرمُرادآبادی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بس جائے تو صحرا ہے، اُجڑ جائے تو دُنیا ہم لوگ ہیں کُچھ خانہ خراب اور طرح کے خورشید رضوی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فرق پڑتا ہے کیا رہے نہ رہے آنکھ فُرقت میں کُچھ بہے نہ بہے اب نہیں ہم تو کُچھ گِلہ بھی نہ ہو غم جو تم نے دِیے سہے نہ سہے شفیق خلؔش
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نجانے کتنے گِلے اُس میں مظطرب ہیں ندیم وہ ایک دِل، جو کسی کا گِلہ گذار نہیں ساحؔر لدھیانوی
Top