نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اللہ ری کامیابیِ آوارگانِ عِشق خود گُم ہُوئے تو کیا، اُنھیں پائے ہُوئے تو ہیں مجاؔز لکھنوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تجھے ڈُھونڈتا ہُوں، تِری جستجو ہے مزا ہے کہ خود گُم ہُوا چاہتا ہُوں مجاؔز لکھنوی
  3. طارق شاہ

    ناصر کاظمی ::::: نشاطِ خواب ::::: Nasir Kazmi

    نشاطِ خواب ناصؔر کاظمی ہر کُوچہ اِک طلِسم تھا، ہر شکل موہنی قصّہ ہے اُس کے شہر کا یارو شُنیدنی تھا اِک عجیب شہر درختوں کے اوٹ میں اب تک ہے یاد اُس کی جگا جوت روشنی سچ مُچ کا اِک مکان، پرستاں کہیں جسے رہتی تھی اُس میں ایک پری زاد پدمنی اُونچی فصِیلیں، فصِیلوں پہ بُرجیاں دِیواریں رنگِ سُرخ...
  4. طارق شاہ

    ناصر کاظمی :::::: پھر لہُو بول رہا ہے دِل میں :::::: Nasir Kazmi

    غزل پھر لہُو بول رہا ہے دِل میں دَم بہ دَم کوئی صدا ہے دِل میں تاب لائیں گے نہ سُننے والے آج وہ نغمہ چِھڑا ہے دِل میں ہاتھ ملتے ہی رہیں گے گُل چِیں آج وہ پُھول کِھلا ہے دِل میں دشت بھی دیکھے ، چمن بھی دیکھا کُچھ عجب آب و ہَوا ہے دِل میں رنج بھی دیکھے، خوشی بھی دیکھی آج کُچھ درد نیا ہے دِل...
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہَوا کے دوش پہ رکھّے ہُوئے چراغ ہیں ہم جو بُجھ گئے تو ہَوا سے شکایتیں کیسی عبیداللہ علیؔم
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سہل کہتا ہُوںمُمتنع حسرؔت نغزگوئی مِرا شعار نہیں مولانا حسرؔت موہانی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پِھر دیکھیے اندازِ گُل افشانیِ گُفتار رکھ دے کوئی پیمانۂ صہبا مِرے آگے مرزا اسداللہ خاں غالؔب
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میں تو ہُوں شاخِ ثمرور تابؔش ٹُوٹتا کم ہُوں ، لچک جاتا ہُوں تابؔش دہلوی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بارہا، در سے اُٹھانے پہ دوبارہ تھا وہیں ! میں رہا دِل سے خود اپنے ہی یُوں ناچار کہ بس شفیق خلؔش
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    محِفل سے اُس نے اپنی اُٹھایا تو تھا، مگر پھر آگئے، کہ اتنے بھی خودار ہم نہ تھے باقؔرزیدی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    الله جانتا ہے سمیٹی نہیں گئیں اِتنی محبّتوں کے سزاوار ہم نہ تھے باقرزیدی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تِرے کرم کا سزاوار تو نہیں حسرؔت ! اب آگے تیری خوشی ہے جو سرفراز کرے مولانا حسرؔت موہانی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خلش شفیق نہ ہو کر بھی ہے شفیق خلش ! کہ وجہِ یاد سے ہوتی ہے یہ، اور اِس سے یاد شفیق خلؔش
  14. طارق شاہ

    غزل: ﺩﻝ ﻧﮯ ﺗﺮﮮ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺭﻭﯾﺎ

    جو شخص نہ رویا تھا تپتی ہُوئی راہوں میں دِیوار کے سائے میں بیٹھا تو بہت رویا :) :)
  15. طارق شاہ

    غزل: ﺩﻝ ﻧﮯ ﺗﺮﮮ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺭﻭﯾﺎ

    اِک حرف تسلّی کا، اِک حرف محبّت کا خود اپنے لئے اُس نے لِکّھا تو بہت رویا :) :)
  16. طارق شاہ

    غزل: ﺩﻝ ﻧﮯ ﺗﺮﮮ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺭﻭﯾﺎ

    آساں تو نہیں اپنی ہستی سے گُزر جانا اُترا جو سمندر میں دریا تو بہت رویا :) :)
  17. طارق شاہ

    مجرُوح سُلطانپوری :::::: آ ہی جائے گی سَحر مطلعِ اِمکاں تو کُھلا :::::: Majrooh Sultanpuri

    غزل آ ہی جائے گی سَحر مطلعِ اِمکاں تو کُھلا نہ سہی بابِ قفس، روزنِ زِنداں تو کُھلا لے کے آئی تو صبا اُس گُلِ چینی کا پیام وہ سہی زخم کی صُورت، لبِ خنداں تو کُھلا سیلِ رنگ آ ہی رہے گا، مگر اے کشتِ چمن! ضربِ موسم تو پڑی، بند ِبہاراں تو کُھلا دِل تلک پہنچے نہ پہنچے، مگر اے چشم ِحیات ! بعد...
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہمارے دِیدۂ تر میں اثر ہے ابرِ نیساں کا ! صدف چشمی سے آنسو، گوہرِ نایاب رہتا ہے تابؔش دہلوی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    منزلِ عِشق پہ تنہا پہنچے، کوئی تمنّا ساتھ نہ تھی تھک تھک کر اِس راہ میں آخر اِک اِک ساتھی چُھوٹ گیا شوکت علی خاں فانؔی بدایونی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شام سے پہلے مرتے ہیں یا آخرِ شب تک جِیتے ہیں تیرے بغیر نہ جِینے والے ، دیکھئے کب تک جِیتے ہیں شوکت علی خاں فانؔی بدایونی
Top