نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہَمِیں سے رنگِ گُلِستاں، ہَمِیں سے رنگِ بہار ! ہَمِیں کو نظمِ گُلِستاں پہ اختیار نہیں ساحرؔ لدھیانوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کالے کالے سارے منظر ہوگئے کیا اندھیرے دِل کے اندر ہو گئے تھے جو تنہا، موم تھا اپنا خمیر ! بِھیڑ میں لوگوں کی پتّھر ہوگئے رشیدہ عیاؔں
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بیٹھے ہو، جو یُوں جسم کی قبروں میں سمٹ کر کتبہ بھی سرِ قبر لگا کیوں نہیں دیتے صیقل ہے خیالات کا آئینہ تو شاعؔر یہ آئینہ دُنیا کو دِکھا کیوں نہیں دیتے حمایت علی شاعؔر
  4. طارق شاہ

    مصحفی دل چیز کیا ہے ، چاہئے تو جان لیجئے - مصحفی غلام ہمدانی

    کیجے شریک ہم کو بھی اے دل! رَوا نہیں یوں آپ ہی آپ، لذّتِ پیکان لیجئے وحشت کے دن پھر آئے ہیں اُس نوبہار میں اے چاکِ جیب ! پھر رَہِ دامان لیجئے :) :) لا جواب شراکت :)
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی ہنستا ہُواسُورج، پَسِ دِیوارِ تارِیک فروزاں ہو ، تو دِیواریں گرائیں گے نہیں کیا اِفتخار عارف
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی مآلِ محبّت مجھے بتاؤ نہیں مَیں خواب دیکھ رہا ہُوں ، مجھے جگاؤ نہیں کسی کی یاد ہے اِن کی مہک سے وابستہ مجھے یہ پُھول خُدا کے لیے سنگھاؤ نہیں محبت اور جوانی کے تذکرے نہ کرو کسی ستائے ہُوئے کو بہت ستاؤ نہیں یہ کہہ رہا ہے محبّت کی کاوِشوں سے دِل! یہ میرے ہنسنے کے دِن ہیں، مجھے رُلاؤ نہیں...
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بدلتے موسموں کی دُھول ہوتے راستوں کو تھکے ہارے مسافِر یاد آئیں گے نہیں کیا افتخار عارف
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    غمگساری دوست مایوس نہ ہو سِلسِلے بنتے بگڑتے ہی رہے ہیں اکثر تیری آنکھوں پہ سراشکوں کے ستارے کیسے تجھ کو غم ہے تیری محبُوب تجھے مِل نہ سکی اور جو زیست تراشی تھی تِرے خوابوں نے آج وہ ٹھوس حقائق میں کہِیں ٹُوٹ گئی تجھ کو معلوُم ہےمَیں نے بھی محبّت کی تھی اور انجامِ محبّت بھی ہے معلُوم...
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل کی ہستی سے کِیا عِشق نے آگاہ مجھے ! دِل جب آیا تو ، دَھڑکنے کی صَدا بھی آئی فانؔی بدایونی
  10. طارق شاہ

    فانی شوکت علی خاں فانؔی بدایونی ::::: عِشق نے دِل میں جگہ کی تو قضا بھی آئی :::::: Fani Badayuni

    غزل عِشق نے دِل میں جگہ کی تو قضا بھی آئی درد دُنیا میں جب آیا، تو دَوا بھی آئی دِل کی ہستی سے کِیا عِشق نے آگاہ مجھے دِل جب آیا تو ، دَھڑکنے کی صَدا بھی آئی صدقے اُتریں گے ، اسیرانِ قفس چھُوٹے ہیں بجلیاں لے کے نشیمن پہ گھٹا بھی آئی ہاں نہ تھا بابِ اثر بند، مگر کیا کہیے آہ پہنچی تھی،...
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُن پہ دعویٰ ،کہ ہیں پریوں سے حَسِیں، کُچھ کم ہے کون کہہ سکتا ہے حُوروں سی نہیں، کُچھ کم ہے وجہِ اِفراطِ محبّت جو ہُوا جاناں کی! مجھ پہ اُس رب کی عنایت بھی کہِیں کُچھ کم ہے شفیق خلؔش
  12. طارق شاہ

    پھرتا ہوں میں گھاٹی گھاٹی صحرا صحرا تنہا تنہا - گیان چند

    کتنا بِھیڑبَھڑکّا جگ میں، کتنا شور شرابہ لیکن ! بستی بستی کوچہ کوچہ چپّا چپّا تنہا تنہا سیر کرو باطن میں اُس کے، کیسا کیسا کمبھ لگا ہے تاک رہا ہے دُور اُفق کو ، جو بیچارہ تنہا تنہا :) :)
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تم سے بھی ہو آگاہ ، پِھر اپنی بھی خبر ہو دِیوانہ تمھارا کوئی دِیوانہ نہیں ہے فاؔنی بدایونی
  14. طارق شاہ

    کیا بتائیں آپ سے کیا ہستیٔ انسان ہے - گیان چند

    فِکر کی دنیا میں کولمبس بنا پھرتا ہوں مَیں عِلم کی پہنائی کا کتنا بڑا فیضان ہے :)
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر بار ، جو رکھ دیتی ہے بُنیاد ہِلاکر ! آندھی کو نظر آتا ہے اِک میرا ہی گھر کیا ؟ مُرتضٰی برلاس
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کُچھ بولنے دو کھولنے دو خشبو کے دریچے کھولنے دو تولنے دو اِس طائرِ جاں کو دُور دیس کے لمبے سفر پر جانے کو پر تولنے دو بولنے دو اِس جسم کی قید میں سُرخ لہُو کو، بولنے دو اِن سبز سنہرے پردوں کے اُس سمت بڑا سنّاٹا ہے مت ٹوکو مجھے، مت روکو مجھے کُچھ بولنے دو شہریاؔر
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نیا دِن نیا عذاب سرد شاخوں پہ اوس کے قطرے ہیں ابھی محوِ خواب اور سُورج رتھ پہ اپنےسوار آتا ہے شہر یاؔر
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ایک نظم مائل بہ کرم ہیں راتیں آنکھوں سے کہو اب مانگیں خوابوں کے سِوا، جو چاہیں شہریاؔر
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مانوس ہو چلا تھا تسلّی سے حال ِ دِل پِھر تُو نے یاد آکے بدستُور کردِیا مولانا حسرؔت موہانی
  20. طارق شاہ

    حسرت موہانی ہے مشقِ سخن جاری، چکّی کی مشقّت بھی - حسرت موہانی

    اللہ تعالٰی نے آپ کو ذوقِ بسیار خُوب سے نوازا ہے ، جس سے سب استفادہ کرتے رہتے ہیں غللطیاں لکھنے میں یا کاپی کرنے میں اکثر سبھی سے ہو جاتی ہیں بہت اچھی غزل شیئر کرنے پر تشکؔر :)
Top