جو چاہو سزا دے لو ، تم اور بھی کُھل کھیلو !
پر ہم سے قسم لے لو ، کی ہو جو شکایت بھی
خود عشق کی گستاخی ، سب تجھ کو سِکھا لےگی
اے حُسنِ حیا پرور! شوخی بھی شرارت بھی
رکھتے ہیں مِرے دل پر کیوں تہمتِ بیتابی
یاں نالۂ مضطر کی جب مجھ میں ہو قوّت بھی
اے شوق کی بیباکی وہ کیا تِری خواہش تھی
جس پر...