ہر چند اہل جور نے چاہا یہ بارہا
ہوجائے محو ، یاد شہیدانِ کربلا
باقی رہے نہ نام زمین پر حسین کا
لیکن کسی کا زور عزیزوں نہ چل سکا
عباس نامور کے لہو سے دُھلا ہوا
اب بھی حسینیت کا علم ہے کھُلا ہوا
یہ صبح انقلاب کی جو آج کل ہے ضو
یہ جو مچل رہی ہے صبا ، پھٹ رہی ہے پو
یہ جو چراغِ ظلم...