سرمد کاشانی فرماتے ہیں:
سرمد در دین عجب شکستی کردی
ایمان به فدائی چشمِ مستِ کردی
با عجز و نیاز جمله نقدِ خود را
رفتی و نثارِ بت پرستی کردی
ترجمه:
سرمد؛ ہم نے دین میں عجیب و غریب شکست و ریخت کر ڈالی ہے۔ اپنے ایمان کو اس چشمِ مست پہ فدا کر ڈالا ہے۔ عاجزی اور نیازمندی سے اپنے دین و دنیا کا تمام...