نتائج تلاش

  1. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین ----------------- اصلاح کے بعد -------------------- زمانے میں مہک بن کر مہکنا چاہتا ہوں میں جہاں میں روشنی بن کر چمکنا چاہتا ہوں میں ---------------- کبھی آنسو بہانا ضبط کرنے سے تو بہتر ہے کسی دن اشک بن کر ہی ٹپکنا چاہتا ہوں میں -------------------------...
  2. ارشد چوہدری

    وہ کیوں بد گماں ہو گیا ( برائے اصلاح )

    الف عین - ------------- بات سننا بھی اُن کو گراں ہو گیا مدعا کچھ نہ کچھ تو بیاں ہو گیا ----------- تلخ باتوں سے اُس کی پتہ یہ چلا جو ارادہ تھا اُس کا عیاں ہو گیا ----------- آج آیا ہے ظالم وہ گھر پر مرے دیکھ کتنا سُہانا سماں ہو گیا ---------- میں نے چاہا...
  3. ارشد چوہدری

    وہ کیوں بد گماں ہو گیا ( برائے اصلاح )

    خلیل الرحمن مقطع اس طرح بھی ہو سکتا ہے ---------------- بات کرتا ہے ارشد تو آداب سے پھر بھی کہتے ہیں وہ بد زباں ہو گیا یا ( لوگ کہتے ہیں کیوں بد زباں ہو گیا)
  4. ارشد چوہدری

    وہ کیوں بد گماں ہو گیا ( برائے اصلاح )

    بہت شکریہ۔ مہربان دوست مقطع دوبارا کہنے کی کوشش کرتا ہوں
  5. ارشد چوہدری

    وہ کیوں بد گماں ہو گیا ( برائے اصلاح )

    الف عین فلسفی ، خلیل الرحمن اور دیگر --------------- بات سننا بھی اُن کو گراں ہو گیا مدعا کچھ نہ کچھ تو بیاں ہو گیا ---------- تلخ باتوں سے اُس کی پتہ یہ چلا جو ارادہ ہے اُس کا عیاں ہو گیا --------------- آج آیا ہے ظالم وہ گھر پر مرے دیکھ کتنا سُہانا سماں ہو گیا...
  6. ارشد چوہدری

    سبھی حالات کو اپنے بدلنا چاہتا ہوں میں: غزل برائے اصلاح

    الف عین-----استادِ محترم اشعار زیادہ ہیں ان میں سے جو نکالنا چاہیں ۔ ان کی نشاندہی کردیں۔ ------------------ دوبارا -------------- کروں کیسے وساوس کو کچلنا چاہتا ہوں میں گناہوں کے گھڑے سے بھی نکلنا چاہتا ہوں میں ------------------- تبھی حالات بدلیں گے اگر میں خود...
  7. ارشد چوہدری

    رباعیات. برائے اصلاح

    بہت اچھے الفاظ ہیں ۔۔تکنیکی باریکیاں تو اساتذہ دیکھیں گے ۔
  8. ارشد چوہدری

    سبھی حالات کو اپنے بدلنا چاہتا ہوں میں: غزل برائے اصلاح

    چند مزید اشعار ------------ میں دنیا کی محبّت میں پھسلتا جا رہا ہوں کیوں خدا مجھ کو نکالے گا نکلنا چاہتا ہوں میں --------------- خدا سے دور کرتے ہیں یہ آ کر وسوسے دل میں بُرے جذبات کو دل سے کچلنا چاہتا ہوں میں ------------------- کفِ افسوس رب سے دور ہوتا جا...
  9. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    چند مزید اشعار ----------الف عین ---------------- یہ میرے دل میں خواہش ہے خدا کی یاد میں روؤں کسی دن رب کی الفت میں بلکنا چاہتا ہوں میں ------------ مرے دل سے نہ بُجھ جائے محبّت کی یہ چنگاری بنوں شعلہ کبھی میں بھی، بھڑکنا چاہتا ہوں میں...
  10. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین --------------- زمانے میں مہک بن کر مہکنا چاہتا ہوں میں جہاں میں روشنی بن کر چمکنا چاہتا ہوں میں ------------------------ بہا لو آنکھ سے آنسو گُھٹے رہنے سے بہتر ہے کسی کی آنکھ سے اک دن ٹپکنا چاہتا ہوں میں ---------------- تری آنکھوں کی مستی میں سبھی...
  11. ارشد چوہدری

    سبھی حالات کو اپنے بدلنا چاہتا ہوں میں: غزل برائے اصلاح

    الف عین ---------------- افاعیل مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن ----------------- وساوس کو سدا دل سے کچلنا چاہتا ہوں میں نفس کی اس گراوٹ سے نکلنا چاہتا ہوں میں --------------------- تبھی حالات بدلیں گے ،اگر میں خودکو بدلوں گا سبھی حالات کو اپنے بدلنا چاہتا ہوں میں...
  12. ارشد چوہدری

    غزل برائے اصلاح

    الف عین فلسفی ،خلیل الر حمن یاسر شاہ اور دیگر -------------------- افاعیل-- مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن ------------------- زمانے میں مہک بن کر مہکنا چاہتا ہوں میں جہاں میں روشنی بن کر چمکنا چاہتا ہوں میں ------------------- تبھی حالات بدلیں گے اگر میں خود کو بدلوں...
  13. ارشد چوہدری

    ”فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن“ کا کھیل

    یاد کرتے ہیں تجھ کو بھلایا نہیں یاد تیری کو دل سے مٹایا نہیں بات کرتے ہیں تیری جدائی کی بس بوجھ دنیا کا ہم نے اٹھایا نہیں
  14. ارشد چوہدری

    ”فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن“ کا کھیل

    تم جو کرتے ہو لوگوں سے باتیں مری اب کروں گا میں بھی سب سے باتیں تری
  15. ارشد چوہدری

    وہ شخص ہی عجیب تھا ( برائے اصلاح )

    الف عین فلسفی خلیل الر حمن و دیگر ----------------- غمِ ہجر ملا مجھے ، یہی مرا نصیب تھا حبیب کے حصول کے بہت ہی میں قریب تھا ---------------- ہوں قیمتی لباس سب ، اسے یہی جنون تھا مرے لئے محال تھا ، کہ میں بہت غریب تھا ------------------- ہوں قیمتی جواہرات، یہ بھی اس...
  16. ارشد چوہدری

    ( حسرتوں کے چراغ ) برائے اصلاح

    الف عین ------------- چراغ دل میں حسرتوں کے جل رہے ہیں آج بھی ہمیں بھی غم کا شوق تھا ،بے رحم تھا سماج بھی یا ہمیں خوشی نہ مل سکی نہ خوش ہوا سماج بھی -------------------- ہے کیوں خفا خفا ، میں اس کی وجہ جانتا نہیں جو تلخ اس کی بات ہے تو تُرش ہے مزاج...
  17. ارشد چوہدری

    برائے اصلاح - جو بھی کرتے ہو وہ تم سب سے جدا کرتے ہو

    حسب، روایت بہت خوب ۔ بڑے اچھے الفاظ ہیں
  18. ارشد چوہدری

    ( حسرتوں کے چراغ ) برائے اصلاح

    الف عین فلسفی یاسر شاہ خلیل الر حمن اور دیگر ------------------- چراغ دل میں حسرتوں کے جل رہے ہیں آج بھی اگر دیا ہے دکھ ہمیں تو خوش نہیں سماج بھی ------------------- گلے لگا کے مل ہمیں ، کہ آج دن ہے عید کا حرج نہیں ہے آج تو ، کہ رسم ہے رواج بھی...
Top