سورج سانجھا ہوتا ہے نا؟
سورج سب کا ہوتا ہے نا؟
تیری دنیا روشن کیسے؟
مجھ کو کِرنیں ڈستی کیوں ہیں؟
سانسیں سانسیں ہوتی ہیں نا؟
تیری ہوں یا میری ہوں وہ
تیرے کتبے مہنگے کیسے؟
میری لاشیں سستی کیوں ہیں؟
عابی مکھنوی
اے دست شناسو! بتلاؤ
جو ہاتھ لکیریں کھو بیٹھے
پھر ان کی قسمت کیا ہو گی
جو سب کو جنت دیتے ہیں
وہ دوزخ میں کیوں جلتے ہیں
کیوں بھوکے ننگے مرتے ہیں
اے دست شناسو! بتلاؤ
عابی مکھنوی
فیل بانو
گھر میں ہاتھی کون رکھتا ہے
ذرا تم اپنے دروازوں کے قد تو ناپ لیتے
جہاں پر فیل بانی ہو
وہاں اگر چیونٹیاں پامال ہو جائیں تو حیرانی نہیں ہوتی
وحید احمد