خوئے اظہار نہیں بدلیں گے
ہم تو کردار نہیں بدلیں گے
غم نہیں بدلیں گے یارو، جب تک
غم کے معیار نہیں بدلیں گے
لوگ آئینے بدلتے ہیں، مگر
اپنے اطوار نہیں بدلیں گے
تم نہ بدلو گے، تو زندانوں کے
در و دیوار نہیں بدلیں گے
قافلے راہ بدلنے پہ مصر
اور سالار نہیں بدلیں گے
چاہیں تو راہنما سستا لیں
ہم تو...