نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نسبتِ نُور پھر بھی قائم ہے کہیں ذرّہ ہے آفتاب کہیں ! تابؔش دہلوی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اجل شفا تھی ، مگر اہلِ درد نے کیا کیا دوا کے نام سے احسان چارہ گر کے لئے تابؔش دہلوی
  3. طارق شاہ

    بشیر بدر اجنبی پیڑوں کے سائے میں محبت ہے بہت

    بہت مترنّم بحرمیں بھی اسلوب اور طرزِ بیاں سے اتصالِ لفظی اور روانی بے حد متاثر ہے کچھ اشعار ، بیان اور مفہوم بھی گنجلک لیےہیں شاید اوائل کی غزل ہو ۔ اجنبی پیڑوں کے سائےمیں محبت ہے بہت ۔۔۔ گھر میں لگے پیڑ یا پیڑوں کے سائے بوجۂ شناسائی خود میں نفرت یا کم محبت لیئے ہیں ۔۔۔۔۔۔؟...
  4. طارق شاہ

    بشیر بدر وہی تاج ہے وہی تخت ہے وہی زہر ہے وہی جام ہے

    بشیر بدر صاحب کی اس اچھی غزل کے شیئر کرنے پر تشکّر اِس بحر میں شاید ہی اُن سے زیادہ غزلیں کسی نے کہی ہو :) :)
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہوکے لازم رہے جینے کو تنفس کی طرح بیتےلمحے جو تِرے سنگ، بُھلائے نہ گئے شفیق خلؔش
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دَیں نہ کیوں حُسنِ بَلاخیز پہ الزام، کہ جب دوسرے خواب تک آنکھوں میں سجائے نہ گئے شفیق خلؔش
  7. طارق شاہ

    پروین شاکر :::::: تازہ محبّتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے :::::: Parveen Shakir

    ممنون ہُوں اظہارِ خیال پر آپ صاحبان کا ، شاد رہیے :) :)
  8. طارق شاہ

    افتخار عارف ::::: ایک اور تازیانۂ منظر لگا ہمَیں ::::: Iftikhar Arif

    خوشی ہُوئی انتخاب پسند آیا ، اظہارِ خیال کے لئے نوازش سر :) :)
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہمدردئ احباب سے ڈرتا ہُوں مظفرؔ ! ميں زخم تو رکھتا ہُوں، نمائش نہيں کرتا مظفؔر وارثی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پُھول کی پتّی سے کٹ سکتا ہے ہِیرے کا جِگر مردِ ناداں پر کلامِ خُوب و بالا بے اثر جگن ناتھ آزاؔد
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل سوختہ تھے چاہنے والوں میں تمھارے لیکن، سبب ِگرمئ اِظہار ہمیں تھے سودا تِری زُلفوں کا گیا ساتھ ہمارے ! مر کر بھی نہ چُھوٹے ، وہ گرفتار ہمیں تھے تعشق لکھنوی
  12. طارق شاہ

    محفل سے اٹھانے کے سزاوار ہمیں تھے (تعشق لکھنوی)

    کل رات کو دیکھا تھا جسے خواب میں تم نے رُخسار پہ رکھے ہُوئے رُخسار، ہمیں تھے دل سوختہ تھے چاہنے والوں میں تمھارے لیکن سببِ گرمئ اظہار ہمیں تھے ملتے ہی لبِ یار سے لب، دل نکل آیا ! مارا جسے عیسٰی نے ، وہ بیمار ہمیں تھے کیا کہنے ! بہت رواں اور استادانہ طرز و بندشِ اشعار کی غزل :)...
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بِنا رکھّی ہے غم پر زِیست کی ، یہ ہو گیا ثابت ! نہ لپکا آہ کا چُھوٹے گا جب تک سانس چلتی ہے نطم طباطبائی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تمتُّع ایک کا ہے، ایک کے نُقصاں سے عالَم میں ! کہ سایہ پھیلتا جاتا ہے جُوں جُوں دُھوپ ڈھلتی ہے نظم طباطبائی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ورنہ یہ تیز دھوپ تو چبُھتی ہَمَیں بھی ہے ہم چُپ کھڑے ہُوئے ہیں کہ تُو سائباں میں ہے پروین شاکر
  16. طارق شاہ

    اڑا کر کاگ شیشہ سے مے گلگوں نکلتی ہے (نظم طباطبائی)

    وہ دیوانہ ہے جو اِس فصل میں فصدیں نہ کُھلوائے رگ ِ ہر شاخِ گُل سے خُون کی ندّی اُبلتی ہے تمتُّع ایک کا ہے، ایک کے نُقصاں سے عالَم میں ! کہ سایہ پھیلتا جاتا ہے جُوں جُوں دُھوپ ڈھلتی ہے بِنا رکھّی ہے غم پر زِیست کی ، یہ ہو گیا ثابت ! نہ لپکا آہ کا چُھوٹے گا جب تک سانس چلتی ہے کیا خوب انتخاب...
  17. طارق شاہ

    پروین شاکر :::::: تازہ محبّتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے :::::: Parveen Shakir

    غزل تازہ محبّتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے پھر موسمِ بہار مِرے گُلستاں میں ہے اِک خواب ہے کہ بارِ دگر دیکھتے ہیں ہم اِک آشنا سی روشنی سارے مکاں میں ہے تابِش میں اپنی مہر و مہ و نجم سے سَوا جگنو سی یہ زمِیں جو کفِ آسماں میں ہے اِک شاخِ یاسمین تھی کل تک خِزاں اَثر اور آج سارا باغ اُسی کی اماں میں...
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تمام عُمر پِیا مَیں نے غم میں خُونِ جِگر جہاں میں نام مگر رندِ بادہ خوار ہُوا امام بخش ناسؔخ
Top