نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سُنا یہی ہے پزیرائیِ ہُنر ہوگی ! شمارِ زخم پہ ، آمادہ وہ نظر ہوگی نصیبِ عِشق میں لکھی ہے وصل کی ساعت یقین رکھو، شبِ ہجر مختصر ہوگی قصور اِس میں سمندر کا تھا ، نہ پیاس کا تھا ہماری آنکھ ہی مرکوز ریت پر ہوگی دلِ عزیز ! بہت وُسعتوں سے خوف نہ کھا زمین اور سُکڑ جائے گی تو گھر ہوگی شہریار
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نمُود ِخواب کی باتیں ، شکست ِخواب کا ذکر ہمارے بعد ، یہ قصّے کوئی کہے گا نہیں افتخار عارف
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    سمجھا رہے تھے مجھ کو سبھی ناصحانِ شہر پھر رفتہ رفتہ خود اُسی کافر کے ہو گئے احمد فراؔز
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وارفتگیِ شوق کا عالَم نہ پُوچھیے ہم لوگ اِنتظار کے سانچوں میں ڈھل گئے شفیق خلؔش
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مجھے سُنے نہ کوئی مستِ بادۂ عشرت مجاؔز ٹُوٹے ہُوئے دِل کی اِک صدا ہُوں مَیں مجاؔز لکھنوی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ظُلم پھر ہوش نے نہ کم ڈھائے جب ذرا غم سے ہم رہا بھی ہُوئے شفیق خلؔش
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پائے جنُوں پہ کیسی افتاد آ پڑی ہے اگلی مسافتوں سے اِنکار کر دِیا ہے شہریار
  8. طارق شاہ

    سیف چاندنی رات بڑی دیر کے بعد آئی ہے :: سیف الدین سیف

    دلِ مجرُوح کی اُجڑی ہُوئی خاموشی سے بُوئے نغمات بڑی دیر کے بعد آئی ہے آہِ تسکین بھی اب سیؔف! شبِ ہجراں میں اکثر اوقات، بڑی دیر کے بعد آئی ہے :):)
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: مِسمار کرنے آئی مِری راحتوں کے خواب:::::: Shafiq Khalish

    غزل مِسمار کرنے آئی مِری راحتوں کے خواب تعبیر وسوَسے لئے سب چاہتوں کے خواب دِل کے یقینِ وصل کو پُختہ کریں کُچھ اور ہرشب ہی ولوَلوں سے بھرے ہمّتوں کے خواب پَژمُردہ دِل تُلا ہے مِٹانے کو ذہن سے اچّھی بُری سبھی وہ تِری عادتوں کے خواب کیسے کریں کنارا، کہ پیشِ نظر رہیں تکمیلِ آرزُو سے جُڑے...
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زیادہ دن نہیں ہُوئے یہاں کُچھ لوگ رہتے تھے جو دِل محسوس کرتا تھا علی الا علان کہتے تھے گریباں چاک دیوانوں میں ہوتا تھا شُمار اُن کا قضا سے کھیلتے تھے، وقت کے اِلزام سہتے تھے آغا شورؔش کاشمیری
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر حال میں، ہر دَور میں تابندہ رہُوں گا مَیں زندۂ جاوید ہُوں، پائندہ رہُوں گا تاریخ مِرے نام کی تعظیم کرے گی تاریخ کے اَوراق میں آئندہ رہُوں گا آغا شورؔش کاشمیری
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    رِیا کی حد تھی ، کہ اللہ کا نام لیتا تھا! ڈرا کبھی نہ جو لوگوں کے دِل لہُو کرتے شفیق خلؔش
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ضیا کا دَور تھا کوڑوں کا، ٹکٹکی کا خلؔش! پِٹے نہ ہم ہی فقط خواہشِ سبُو کرتے شفیق خلؔش پاکستان میں قلمی مزاحمت - BBC Urdu
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا اثر اُس پہ ہو اعجاز ِمسیحائی کا جس کا جینے کا نہ ہو اپنا ارادہ برلاس مُرتضٰی برلاؔس
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فریبِ رنگ و بُو کو بارہا نظروں نے ٹھکرایا یہ مانا، بارہا تیری کمی محسُوس کی مَیں نے جگن ناتھ آزاؔد
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    حرم والو! پُرانے دوستو! ایمان سے کہنا بسر کی ہے تمھارے ساتھ کیسے زندگی مّیں نے جگن ناتھ آزاؔد
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہیں یہ فکر کوئی رہبرِ کامِل نہیں مِلتا ! کوئی دُنیا میں مانوسِ مزاجِ دِل نہیں ملتا یہ آنا، کوئی آنا ہے کہ بس رسماََ چلے آئے ! یہ مِلنا خاک مِلنا ہے، کہ دِل سے دِل نہیں مِلتا مجاؔز لکھنوی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہے یُوں تو میرے رقیبوں میں اختلاف بہت مِرے خلاف مگر اتّحاد کتنا ہے مُرتضٰی برلاس
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    باقی ہے زندگی میں نہ کُچھ زندگی کا رنگ ! اب وہ ہیں دستَرس میں نہ بے تابیاں وہی شفیق خلؔش
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پڑے ہیں در پہ تمھارے اِس اعتقاد کے ساتھ بنایا سر نہ خُدا نے یہ، در بَدر کے لئے شفیق خلؔش
Top