نتائج تلاش

  1. آصف شفیع

    آج کا شعر - 3

    یہ مصرعہ اسی طرح ہے۔" آپ اپنے دام میں آنا" محاورہ استعمال کیا گیا ہے۔
  2. آصف شفیع

    لیاقت علی عاصم کہیں ایسا نہ ہو دامن جلالو ! لیاقت علی عاصم

    لیاقت علی عاصم کی بہت عمدہ غزل ہے۔ شیئر کرنے کا بہت شکریہ۔ میری خاطر ذرا کاجل لگا لو اس مصرعے میں میری کی بجائے مری ہونا چاہیے۔ شکریہ۔
  3. آصف شفیع

    میں جس سے قرض لیتا ہوں چکانا بھول جاتا ہوں

    شکریہ۔ نظم پوسٹ کرنے کا۔ اور شاعر کا نام؟ ظفر اقبال؟
  4. آصف شفیع

    تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا۔۔۔۔ مرغوب حسین طاہر

    شکریہ۔ ایک اور بات جو کسی کی سمجھ میں نہیں آرہی اور میں اوپر لکھ بھی چکا ہوں کہ یہ نظم نہیں غزل ہے اور اس طرح لکھی جائے گی۔ تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا، ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے دیکھ کر پرندوں کو باندھنا نشانوں کا، ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے نشانوں، گلابوں وغیرہ...
  5. آصف شفیع

    تعارف آصف شفیع - خوش آمدید

    جی۔ ہم حاضر ہیں۔ آپ کہییے کتابوں سے استفادہ حاصل کروانے کا کچھ پروگرام بنا؟ ہم تو قوی امید رکھتے ہیں ۔ آگے آپ کی مرضی۔
  6. آصف شفیع

    تعارف پرنس آگیا میدان وچ

    پرنس اگر ادب کے میدان میں آئے تو اچھی بات ہے۔مگر یہاں تو اکھاڑوں کی بات ہو رہی ہے۔
  7. آصف شفیع

    تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا۔۔۔۔ مرغوب حسین طاہر

    [فرخ صاحب۔ کمال ہے جب میں اس پوسٹ کا جواب لکھ رہا تھا اس وقت آپ بھی شاید لکھ رہے ہوں گے کیونکہ اس وقت تک آپ کی پوسٹ نہیں دیکھی تھی۔ میں نے بھی کچھ تصحیح کی ہے اس کو بھی دیکھ لیں۔ یہ مصرعہ کچھ اس طرح ہے آفتیں جب آنی ہوں، ٹوٹنا ستاروں کا اور یہ غزل مرغوب ہمدانی کی نہیں مرغوب حسین طاہر صاحب کی...
  8. آصف شفیع

    تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا۔۔۔۔ مرغوب حسین طاہر

    شکریہ فرحت صاحبہ۔!خوبصورت غزل شیئر کرنے کا۔ یہ غزل مرغوب حسین طاہر صاحب کی ہے۔مرغوب صاحب اورئینٹل کالج میں اردو ادب کے استاد ہیں اور بڑے کمال کے شاعر ہیں لیکن افسوس ، انہوں نے ابھی تک شاعری کا کوئی مجموعہ نہیں چھپوایا۔ اس موضوع پر ان سے کئی دفعہ بات بھی ہوئی مگر وہ اس طرف آتے ہی نہیں۔ ان کی کچھ...
  9. آصف شفیع

    دائرہِ خواب میں رہنا پڑا - غزل

    [قریہ ء جاں میں‌کوئی پھول کھلانے آئے وہ مرے دل پہ نیا زخم لگانے آئے (پروین شاکر) اس شعر میں قریہ اے کو فاعلن پر باندھا گیا ہے۔ اس کی تقلید کرتے ہوئے اگر میں اپنے شعر کے ‌دائرہ اے کو فاعلاتن پر دیکھوں تو صحیح ہے۔ 2۔ رشتہِ غم کو رگِ جاں سمجھے زخمِ خنداں کو گُلِ تر جانا (شکیب جلالی) اس...
  10. آصف شفیع

    زاہد منیر عامر کی ایک نظم

    شکریہ۔ آج کل تو ان کے پروگرام شاید نشر نہ ہو رہے ہوںکیونکہ وہ تو مصر میں ہیں۔ کیا آپ بھی اورئینٹل کالج کی سٹوڈنٹ رہی ہیں؟
  11. آصف شفیع

    دائرہِ خواب میں رہنا پڑا - غزل

    مغل صاحب؟ آپ کیسے ہیں- شکریہ آپ نے لنک بھیجا۔ میں اس لنک پر ناہیدکی شاعری کا مطالعہ کر لوں گا۔
  12. آصف شفیع

    میں کچھ دنوں میں------ادریس بابر

    ادریس بابر کی ایک غزل: میں کچھ دنوں میں اسے چھوڑ جانے والا تھا جہاز غرق ہوا ، جو خزانے والا تھا گلوں سے بوئے شکست اٹھ رہی ہے نغمہ گرو یہیں کہیں کوئی کوزے بنانے والا تھا عجیب حال تھا اس دشت کا، میں آیا تو نہ خاک تھی، نہ کوئی خاک اڑانے والا تھا تمام دوست الاؤ کے گرد جمع تھے، اور ہر...
  13. آصف شفیع

    دائرہِ خواب میں رہنا پڑا - غزل

    آپ نے عرض کیا کہ دائرہ اے فاعلاتن کے وزن پر صحیح نہیں‌ہے، اعجاز صاحب نے بھی یہی نقطہ اُٹھایا تھا، تو اب مجھے اس پر تھوڑی تحقیق کرنے دیں، میں‌انشااللہ جلد ہی اس پر مزید روشنی ڈالتی ہوں۔ شکریہ ۔آپ کی تحقیق کے بعد یہ بات مزید واضح ہو جائےگی۔ اگر کچھ اور کلام پوسٹ کر دیں تو عنایت ہو گی اور ہمیں...
  14. آصف شفیع

    دائرہِ خواب میں رہنا پڑا - غزل

    مجموعی طور پر ناہید صاحبہ کی غزل بہت عمدہ ہے۔ لیکن مطلع میں "دائرہء خواب" کا وزن صحیح استعمال نہیں ہوا۔ دا -ئرا-اے ( فاعلاتن) کے وزن پر اسطرح استعمال نہیں ہونا چاہییے۔یہ اطنابِ لفظی ہے اور سقم شمار ہوتا ہے۔مجھے اعجاز صاحب کی رائے سے مکمل اتفاق ہے۔ وارث صاحب اگر کوئی سند پیش کر دیں تو نکتہ واضح...
  15. آصف شفیع

    دائرہِ خواب میں رہنا پڑا - غزل

    محترمہ ناہید ورک صاحبہ۔ محفل میں خوش آمدید۔ آپ کی شاعری کی کتاب میری نظر سے گزری تھی۔ بہت پسند آئی تھی۔ خاص طور پرآپ نے اپنی شاعری کے بارے میں جو تاثرات درج کیے وہ بہت متاثر کن تھے۔ اپنی خوبصورت غزل شیئر کرنے کا بہت شکریہ
  16. آصف شفیع

    غزل ۔ وقت سے وقت کی کیا شکایت کریں، وقت ہی نہ رہا وقت کی بات ہے

    خوب ہے۔ آپ کی یاد داشت کی داد دیتے ہیں کہ اتنی غزل آپ کو یاد ہے۔
  17. آصف شفیع

    ہم کسی چشمِ فسوں ساز میں رکھے ہوئے ہیں۔۔۔ ثمینہ راجہ

    ثمینہ راجہ کی ایک غزل: ہم کسی چشمِ فسوں ساز میں رکھے ہوئے ہیں خواب ہیں، خواب کے انداز میں رکھے ہوئے ہیں تاب انجامِ محبت کی بھلا کیا لاتے ناتواں دل وہیں آغاز میں رکھے ہوئے ہیں جلتے جائیں گے ابھی اور چراغوں سے چراغ جب تری انجمنِ ناز میں رکھے ہوئے ہیں اے ہوا! اور خزاوں کے علاوہ کیا...
  18. آصف شفیع

    یہ کلام کس کا ہے؟

    اچھا ! اگر کسی کو نہیں پتا تو جس نے پوسٹ کیا، اسی کا ہو گیا
  19. آصف شفیع

    میری منی سی کوشش

    کو شش کرتے رہیئے
  20. آصف شفیع

    آج کا شعر - 3

    تم بڑے لوگ ہو سیدھے ہی گزر جاتے ہو ورنہ کچھ تنگ سی گلیاں بھی ہیں بازار ے ساتھ ( عدیم ہاشمی)
Top