فریبِ نظر ہے سکون و ثبات
تڑپتا ہے ہر ذرۂ کائنات
اقبال تخیل کی آنکھ سے ذرات کی تڑپ کا ادراک کرتے ہوئے برسوں پہلے یہ شعر فرما گئے۔ لیکن ایٹموں کی اس تڑپ کو اب کیمرے میں بھی قید کر لیا گیا ہے۔ ایٹموں کی ہر لحظہ مرتعش و مشتعل دنیا میں وقوع پذیر ہونے والے ہجر و وصال کی کشمکش میں رقصاں ایٹموں کے...