نتائج تلاش

  1. محمد شکیل خورشید

    ایک شعر

    اچھا ہے، مکمل کریں
  2. محمد شکیل خورشید

    تقریبا تین دہائیاں پرانی ایک غزل- میں تھا غم تھے اور شبِ تنہائی تھی

    رہنمائی کا شکریہ، جیسے میں نے اوپر راحل بھائی کے تبصرے کے جواب میں لکھا، یہ تین دہائیوں سے پرانی غزل تھی، میں نے صرف وہیں تصحیح کر کے یہاں شامل کر دیا، جہاں وزن وغیرہ کا مسئلہ تھا، ورنہ معنوی اعتبار سے تو آج دوبارہ لکھوں تو سب کچھ ہی بدل ڈالتا۔ باقی آپ کا اندازا درست ہے کہ میں ناراض بالکل بھی...
  3. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    اجی مار ڈالا ہمیں مار ڈالا کرا کے ہمیں یاد چندرَ کا گانا
  4. محمد شکیل خورشید

    آپ کی رائے

    اب حساب یہ کرنا پڑے گا کہ آپ ڈر رہی ہیں یا ڈرا رہی ہیں;)
  5. محمد شکیل خورشید

    آپ کی رائے

    اگر فوٹو شاپ کا شاخسانہ نہیں تو دو باتیں ہو سکتی ہیں اول بعض اوقات کسی روشن چیز کی تصویر کھینچنے پر اس روشن چیز کے آس پاس ایسا کوئی رنگ کا دھبہ سا بن جاتا ہے روشنی منعکس اور منعطف ہونے کے باعث دوم کوئی شاپر، ماسک وغیرہ ہوا سے اڑ کر ان شاخوں میں آن پھنسا ہے (معذرت آپ کی پر مزاح لڑی میں سنجیدہ...
  6. محمد شکیل خورشید

    آپ کی رائے

    میں نے تو یہ دیکھا کہ موٹی، پتلی، ہر جسامت کی شاخ جب چاند کی روشنی کے سامنے آئی تو غائب ہوگئی اگر روشنی سچی ہو تو راستے کی تاریکیاں یونہی مٹ جاتی ہیں بس روشنی کا حقیقی ہونا اور دیکھنے والے کا روشنی پر فوکس رہنا ضروری ہے
  7. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    میری ابزرویشن ہے کہ اگر صفحہ پہلے سے کھلا ہو تو نئے مراسلے تب تک نظر نہیں آتے جب تک صفحہ تازہ نہ کر لیا جائے
  8. محمد شکیل خورشید

    عہدو پیمان کی کریں تجدید

    رہنمائی کا شکریہ سر، مطلع اور مقطع میں آپ کی اصلاح شامل کر لی سر اور شہر سارے والے شعر کو یوں بدل دیا شہر بھر نے وہ سانحہ دیکھا جس کی اخبار میں چھپی تر دید امید ہے اب قابلِ قبول ہوگیا ہو گا
  9. محمد شکیل خورشید

    عہدو پیمان کی کریں تجدید

    کیوں شرمندہ کرتے ہیں راحل بھائی، مجھے اپنے کلام کی ناپختگی کا بخوبی احساس ہے اور اسی لئے ہر وقت تمام احباب کی رہنمائی کا منتظر رہتا ہوں
  10. محمد شکیل خورشید

    عہدو پیمان کی کریں تجدید

    عہدو پیمان کی کریں تجدید ٹوٹ جائے کہیں نہ پھر امید مدعا ہوسکا کبھی نہ بیاں لاکھ باندھی سنوار کر تمہید شہر سارے نے سانحہ دیکھا گرچہ اخبار میں چھپی تر دید شیشہِ دل ہے آج تک خالی کوئی ابھری نہ صورتِ ناہید اک خلش زندگی میں باقی ہے جانے پژمردگی ہے یا امید وہ نہ لوٹا، کبھی سفر سے شکیل خوب...
  11. محمد شکیل خورشید

    تعارف تعارف طالش حسین طور

    آپ کی غزل بھی پڑھی اور یہاں تعارف بھی دیکھا، ماشااللہ، آپ نہ صرف ایک منجھے ہوئے شاعر ہیں بلکہ ایک باہمت انسان بھی ہیں، اللہ تعالیٰ آپ کے لئے آسانیاں پیدا فرمائے اور زورِ بیاں اور زیادہ فرمائے۔ آمین!
  12. محمد شکیل خورشید

    ہائے اس موڑ پہ جینے کی دعا دی کس نے

    کمال اشعار ہیں طالش طور صاحب، داد قبول فرمائیے
  13. محمد شکیل خورشید

    غزل: خموش، سوختہ، آزردہ، غم گزیدہ ہے ۔۔۔

    بہت ہی اعلیٰ راحل بھائی، ایسے کمال کے قافیے باندھیں ہیں کہ کیا کہنا، زبان پر عبور کا بھرپور شاہکار ہے
  14. محمد شکیل خورشید

    پیا ملن کی چاہ

    بہت ہی خوب پاکیزہ اور نفیس جذبات اور اتنا ہی شستہ اظہار
  15. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    وہ نہ لوٹا، کبھی سفر سے شکیل ہم نے گرچہ تھی کی بہت تاکید
  16. محمد شکیل خورشید

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    انتہائی ادب اور پیشگی معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ مجھے یہ سہاگ سلامت رہنے والی دعا کبھی بھی ہضم نہیں ہوئی، ذرا تصور کریں اس کی عملی صورت کیا بنتی ہے، کہ بیوی شوہر سے پہلے فوت ہوجائے؟ اور ستم ظریفی یہ کہ یہ دعا دیتی بھی خواتین ہی ہیں بچیوں کو۔
  17. محمد شکیل خورشید

    اک تصور سے دل کو شاد کریں-نئی غزل

    بس آپ کی قبولیت کی سند ہو جائے تو اطمینان ہو جاتا ہے شکریہ مسلسل رہنمائی کا
  18. محمد شکیل خورشید

    اک تصور سے دل کو شاد کریں-نئی غزل

    استادِ محترم الف عین آپ کی رہنمائی کی روشنی میں یوں نظرثانی کی ہے، امید ہے کچھ بہتری ہوگئی ہو گی اک تصور سے دل کو شاد کریں پھر سراپا اسی کا یاد کریں ایک مسکان پر پگھلتا ہے کس طرح دل پہ اعتماد کریں یاد اس کو نہیں کیا اب تک بھول پائیں تبھی تو یاد کریں بھوک پر بھی ہو کچھ سزا تجویز آج اس پر...
Top