کب تمنا کوئی ہے جینے میں
سانس بس چل رہی ہے سینے میں
کوہ کن ہو تو ڈھونڈلے دل میں
کیا چھپا ہے مرے دفینے میں
کچھ الٹ جائے سانس کی ترتیب
ایک وحشت ہے اس قرینے میں
اس قدر صاف دل سے کیا مطلب
ٹھیس اک چاہیے نگینے میں
بات دل کی نہ لب پہ آ جائے
عذر کیا اور مجھ کو پینے میں
شہر میں حبس اس قدر ہے کہ بس...