نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    جگر :::: ایسی بھی اک نگاہ کیے جارہا ہوں میں -- Jigar Muradabadi

    آگے قدم بڑھائیں، جنھیں سُوجھتا نہیں روشن چراغِ راہ کیے جا رہا ہوں میں :)
  2. طارق شاہ

    جگر مُراد آبادی :::::: دِیدۂ یار بھی پُرنم ہے، خُدا خیر کرے :::::: Jigar Muradabaadi

    جگر مُراد آبادی دِیدۂ یار بھی پُرنم ہے، خُدا خیر کرے آج کچھ اور ہی عالَم ہے، خُدا خیر کرے اُس طرف غیرتِ خُورشیدِ جمال، اور اِدھر ! زعمِ خوددارئ شبنم ہے خُدا خیر کرے دِل ہے پہلُو میں کہ مچلا ہی چلا جاتا ہے اور خُود سے بھی وہ برہم ہے خُدا خیر کرے رازِ بیتابئ دِل کُچھ نہیں کُھلتا،...
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس سے اِک بات بھی کہتے نہیں بنتی باؔقر ! جس سے چاہے ہے بہت جی، کہ ہر اِک بات کروں باؔقر زیدی
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دَم ہے ہونٹوں پہ، تو سب آئے ہیں مِلنے کے لئے آخری وقت ہے، کِس کِس سے مُلاقات کروں باقؔر زیدی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ایک دِل کم ہے محبّت کی تواضع کے لئے کِس طراح اِتنے حَسِینوں کی مدارات کروں باقؔر زیدی
  6. طارق شاہ

    باؔقر زیدی :::::کُچھ نئے حرف لِکھوں، کوئی نئی بات کروں ::::: Baquer Zaidi

    غزل کُچھ نئے حرف لِکھوں، کوئی نئی بات کروں کُچھ تو ہو پاس مِرے جس سے مباہات کروں اجنبیّت! تِرے ماحول میں دَم گُھٹتا ہے کوئی ایسا بھی مِلے، جس سے کوئی بات کروں کُچھ تو مجھ سے بھی مِلے میرے تمدّن کا سُراغ ترک مَیں کیوں روِشِ پاسِ روایات کروں گردِشِ وقت، کہ پُوچھے ہے زمانے کا مزاج! سامنے...
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس کے لب اور چشمِ مِینا سے کیا چَھلکتی شراب دیکھوں مَیں جس کے سِینے میں دِل ہے پتّھر کا دِل کو اُس پر ہی آب دیکھوں مَیں دُور ہو تیرگئ شب جس سے ! دِن کو اکثر وہ خواب دیکھوں مَیں منعقد کیا نہیں تماشے ہیں ! کیا نہیں بے حساب دیکھوں مَیں اب مسائل کا کچھ بُجز جاناں ! حل نہ کوئی جواب...
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    درونِ بزمِ یاراں ہُوں ، مگر ہُوں کِس قدر تنہا شریکِ کارواں ہوکر بھی کرتا ہُوں سفر تنہا مجھے حاصل رہی تیری رفاقت زندگانی بھر تِرے ہوتے ہُوئے ، لیکن رہا میں عُمر بھر تنہا اِنتخاب عالَم ( شی شوان)
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پڑے ہیں دَر پہ تُمھارے اِس اعتقاد کے ساتھ بنایا سر نہ خُدا نے یہ، در بدر کے لئے شفیق خلؔش
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُ ن کو جلدی جانے کی، مجھ کو عذابِ جانکنی دونوں کا دَم ناک میں ہے موت کی تاخیر سے مومن خاں مومؔن
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہے چرخ سے اُمیدِ کشائش عبث ہَمَیں کِس کو ہُوا ہے خانۂ وابستہ دَر سے فیض مومن خاں مومؔن
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    گئی فلک تئیں ، پر اُس کےد ِ ل میں راہ نہ کی ہماری آہ نے پیدا یہ دستگاہ نہ کی میاں نظؔیر! ہَمِیں چاہتے رہے سب کو ہزار حیف، کسی نے ہماری چاہ نہ کی نظؔیر اکبر آبادی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہم اشکِ غم ہیں، اگر تھم رہے، رہے نہ رہے مژہ پہ آن کے ٹُک جم رہے، رہے نہ رہے رہیں وہ شخص ، جو بزمِ جہاں کی رونق ہیں ہماری کیا ہے اگر ہم رہے، رہے نہ رہے یہی سمجھ لو ہَمَیں تم ، کہ اِک مسافر ہیں جو چلتے چلتے کہیں تھم رہے، رہے نہ رہے نظیر آج ہی چل کر بُتوں سے مِل لیجے پِھر اشتیاق کا عالَم...
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پُوچھی جو دَوا ہم نے طبیبوں سے ، تو بولے ! بیماری نہیں ہے، یہ بَلا اور ہی کُچھ ہے عناب نہ خطمی ، نہ بنفشہ نہ خیارین ! اِس ڈھب کے مرِیضوں کی دَوا ، اور ہی کُچھ ہے نظؔیر اکبر آبادی
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کتاب چہرے کے سارے حوالے پڑ ھنے دے جُدائیوں کا کڑا اِمتحان سر پہ ہے خاور احمد
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پہلے مَیں دیکھ دیکھ پڑھتا تھا پِھر اُسے یاد کرلِیا مَیں نے خاور احمد ڈیرہ اسماعیل خان، پاکستان
  17. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::شام کیوں رقصاں نہ ہو صُبحِ جِناں کی چھاؤں میں ::::: Josh Maleehabadi

    جوؔش ملیح آبادی شام کیوں رقصاں نہ ہو صُبحِ جِناں کی چھاؤں میں قُلقُلِ مِینا، پَر افشاں ہے، اذاں کی چھاؤں میں زندگانی کا تموُّج ، نوجوانی کی ترنگ چرخ زن ہے فرق پر ابرِ رَواں کی چھاؤں میں موت ہے شرمندہ پیشِ آب و رنگِ زندگی چاند ہے صد پارہ دامانِ کَتاں کی چھاؤں میں زندگی بیٹھی ہے آکر آج اِک...
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بہانا عار ہو کیونکر کسی بَشَر لے لئے مِلے ہیں اشک جب آنکھوں کو کُچھ اثر کے لئے شفیق خلؔش
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہاں سے لاتے خوشی بھی ہم اپنے گھر کے لئے مِلا نہ چاند ہی تزئیں کو بام و در کے لئے شفیق خلؔش
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خیالِ خاطرِ احباب کا بس اِک مطلب ! نجانے لوگوں نے کیسے ہماری ڈر کے لئے شفیق خلؔش
Top