نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شورشِ‌ عاشقی کہاں، اور مِری سادگی کہاں حُسن کو تیرے کیا کہوں، اپنی نظر کو کیا کروں مولانا حسرؔت موہانی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دلِ بے حوصلہ ہے اِک ذرا سی ٹھیس کا مہماں ! وہ آنسو کیا پئے گا جس کو غم کھانا نہیں آتا مرزا یاس یگانہ چنگیزی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نجانے کتنے خُداؤں کے درمیاں ہُوں، لیکن ابھی میں اپنے ہی حال میں ہُوں، خُدا نہیں ہُوں ڈاکٹر پیرزادہ قاسم
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آنکھوں سے سُجھائی نہیں دیتا مجھ کو کانوں سے سُنائی نہیں دیتا مجھ کو تابؔش قفسِ زیست سے لیکن پھر بھی صیّاد رہائی نہیں دیتا مجھ کو تابؔش دہلوی
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یا خوف سے در گُزریں، یا جاں سے گُزر جائیں ! مرنا ہے کہ جینا ہے، اِک بات ٹھہر جائے فیض احمد فیؔض
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    عِشق کی دُنیا ، زمیں سے آسماں تک شوق تھی تھا جو کچھ تیرے سِوا ، آغوش ہی آغوش تھا شوکت علی خاں فانؔی بدایونی
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بھٹک کر پڑے رہزنوں کے جو ہاتھوں ! لُٹے اِس قدر ، رہنُما ہو گئے ہم محبّت نے عمرِ ابد ہم کو بخشی مگر سب یہ سمجھے فنا ہوگئے ہم ساغؔر نظامی
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہائے وہ عارضِ گُل، نار ِشَفَق کی مانند ! ہائے وہ رقصِ پُر اَسرار ، کِرَن کی صُورت نظر آتی ہے، ہر اِک حرف کے آئینے میں ! کبھی دُشمن کی، کبھی یارِ کُہن کی صُورت مُصطفٰی زیدی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بے ذوقِ نظر بزمِ تماشا نہ رہے گی منہ پھیر لِیا ہم نے تو دُنیا نہ رہے گی شوکت علی خاں فانؔی بدایونی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مجھ کو کبھی ، کبھی سُوئے اغیار دیکھنا ! اُس شوخ کی، نگاہِ طلب گار دیکھنا چشمِ نظارہ بیں میں ہے ، یہ کیا رَہِ کشود جب دیکھنا، وہی در و دیوار دیکھنا دہرائے گا وہ اپنی کوئی داستانِ غم وہ ، آ رہا ہے پھر مرا غم خوار ، دیکھنا صُوفی غُلام مُصطفٰی تبسُّؔم
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اللہ رے اعتمادِ محبّت، کہ آج بھی ! ہر درد کی دَوا ہیں وہ، اچھّا کیے بغیر شوکت علی خاں فانؔی بدایونی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    یہ گھر سیلِ خرابی سے بھی کم اسباب رہتا ہے کہ اکثر دیدۂ تر، صُورتِ گرداب رہتا ہے تابؔش دہلوی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہ دیکھوں مَیں اُسے، پھر بھی اُسی کو دیکھتا ہُوں مَیں نگاہوں میں وہی اِک چہرۂ خوشتاب رہتا ہے تابؔش دہلوی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شام سے پہلے مرتے ہیں یا آخرِ شب تک جیتے ہیں تیرے بغیر نہ جینے والے دیکھیے کب تک جیتے ہیں شوکت علی خاں فانؔی بدایونی
  15. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::یہ دُنیاذہن کی بازی گری معلُوم ہوتی ہے ::::: Josh Maleehabadi

    سید ذیشان صاحب ! بہت اچھا کِیا ، اِس طرح لوگ غزل سے بھی مستفید ہوتے رہیں گے اظہارِ پسندیدگی کے لیے بھی تشکّر :)
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خورشید کی آہٹ سے ہراساں ہے خرابات اللہ کرے، رات کی ٹُو ٹے نہ جماہی جوؔش ملیح آبادی
  17. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::یہ دُنیاذہن کی بازی گری معلُوم ہوتی ہے ::::: Josh Maleehabadi

    جوؔش ملیح آبادی یہ دُنیا ذہن کی بازی گری معلُوم ہو تی ہے یہاں ،جس شے کو جو سمجھو ، وہی معلُوم ہوتی ہے نکلتے ہیں کبھی تو چاندنی سے دُھوپ کے لشکر! کبھی خود دُھوپ، نکھری چاندنی معلُوم ہوتی ہے کبھی کانٹوں کی نوکوں پرلبِ گُل رنگ کی نرمی کبھی، پُھولوں کی خوشبُو میں انی معلُوم ہوتی ہے وہ آہِ صُبح...
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دُشنام کی بھی آپ سے کِس کو اُمید تھی ہم نے تو اُس پہ صبر کِیا، جو عطا ہُوا عُذرِ سِتم سے بس مجھے نادم نہ کیجئے اِس تذکرہ کو چھوڑیے، جو کُچھ ہُوا، ہُوا داغؔ دہلوی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بتائیں لفظِ تمنّا کے تم کو معنی کیا تمھارے کان میں اِک حرف ہم نے ڈال دِیا تمھِیں کہو، کہ کہاں تھی یہ وضع، یہ ترکِیب ہمارے عِشق نے سانچے میں تم کو ڈھال دیا داغؔ دہلوی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تُندخُو ہے کب سُنے وہ دِل کی بات ! اور بھی، برہم کو برہم کیا کریں کرچُکے سب اپنی اپنی حِکمتیں دَم نِکلتا ہو، تو ہمدم کیا کریں داؔغ دہلوی
Top