اچھی خبر ہے۔
یہ فن لینڈ میں 'نڈے' گھٹ گئے ہیں یا سیاست اور ریاست کی بھاگ دوڑ میں میں عدم دلچسپی بڑھ گئی ہے، روشنی سُٹو ذرا۔
اور وزیراعظم کا ''بندہ" ہے یا کوئی نا ؟
کالی رات ہجر دی اندر، نہ کوئی سُکھ سنیہا
نہ قاصد نہ کاغذ رقہ، نہ کوئی گلّ زبانی
کالی رات جوانی والی، لو ہوون پر آئی
مکھ دسیں تاں مثل چراغاں، جان کراں قربانی
۔۔
میاں محمد بخش رحمتہ اللہ
جی آ۔
سیاسی مخالفین کو چُن چُن کو اندر کریں اور جو عوام کا کھربوں روپیہ باہر کے ملکوں میں سرمایہ کاری کر کے اس کے منافع سے بڑے بڑے سینگوں والوں کو نقد یا پلاٹ یا گھروں کی صورت میں حصہ دے؛ سیاسی دھرنوں، پارٹیوں اور سینٹ کی الیکشنوں کا خرچا اٹھائے اس کا نام لینا بھی گناہ کبیرہ ہے۔
حکومت ہمت...
میری اطلاعات کے مطابق اس رقم کا ایک بڑا حصہ 2008 سے لیکر 2014 تک ڈی ایچ ویلی اسلام آباد کی کاغذی فروخت سے حاصل ہوئی بے پناہ دولت کا ہے۔ ڈی ایچ اے ویلی کے اعلان شدہ 21 سیکٹروں میں سے آج کی تاریخ تک صرف 10 سیکٹرز کی زمین حاصل کی جا سکی ہےباقی 11 سیکٹرز ابھی صرف نقشے پر ہی ہیں۔
ہر سیکٹر میں...